وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((إن اصغر البيوت من الخير البيت الصغير من كتاب الله عز وجل)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ أَصْغَرَ الْبُيُوتِ مِنَ الْخَيْرِ الْبَيْتُ الصَّغِيرُ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)).
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بھلائی سے سب سے زیادہ خالی گھر وہ ہے جو اللہ کی کتاب سے خالی ہے۔“
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 574
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ جن گھروں میں اللہ ذوالجلال کی کتاب کی تلاوت نہیں ہوتی، وہ خیر و بھلائی سے خالی گھر ہیں۔ بلکہ وہ ایسے ہیں جس طرح قبرستان ہے۔ جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ مَقَابِرَ، اِنَّ الشَّیْطَانَ یَنِفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ تُقْرَأُ فِیْهِ سُوْرَةُ الْبَقَرَۃِ))(مسلم، رقم: 780).... ”تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، بے شک شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس میں سورۃ البقرہ کی تلاوت کی جاتی رہے۔“