اخبرنا بقية بن الوليد، حدثني محمد القشيري، عن حميد بن العلاء، عن انس، يرفعه قال: ((إن الله حجب التوبة، عن صاحب كل بدعة)).أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ الْقُشَيْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ الْعَلَاءِ، عَنْ أَنَسٍ، يَرْفَعُهُ قَالَ: ((إِنَّ اللَّهَ حَجَبَ التَّوْبَةَ، عَنْ صَاحِبِ كُلِّ بِدْعَةٍ)).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ مرفوعاً بیان کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے توبہ کو ہر بدعتی شخص سے روک دیا ہے۔“
تخریج الحدیث: «طبراني اوسط، رقم: 4202. صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 54. قال الالباني: اسناده حسن السنة لابن ابي عاصم، رقم: 37، 21/1»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 55 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 55
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ بدعتی کی توبہ قبول نہیں ہوتی، دوسری حدیث سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ اللّٰہَ حَجَبَ التوَّبْةَ عَنْ کُلِّ صَاحِبِ بِدْعَةٍ حَتّٰی یَدَعَ بِدْعَتَهٗ))(صحیح ترغیب وترہیب، رقم: 52)”اللہ تعالیٰ بدعتی کی توبہ قبول نہیں کرتا جب تک وہ بدعت چھوڑ نہ دے۔“(مزید تفصیل کے لیے دیکھے شرح حدیث نمبر 395)