الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 399
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ جس نے بھول کر روزہ میں کھایا پیا تو اس کا روزہ نہیں ٹوٹے گا کیونکہ شریعت نے انسان کی فطرتی کمزوریوں کو ملحوظ رکھا ہے اور بھول جانا بھی انسان کی فطرت ہے۔ اور شریعت محمدیہ علی صاحبھا الصلوۃ والسلام میں ان چیزوں پر مواخذہ نہیں جیسا کہ حدیث میں ہے، سیدنا ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے میری خاطر میری امت کو غلطی، بھول اور وہ کام معاف کر دئیے ہیں جن پر انہیں مجبور کیا گیا ہو۔“ (سنن ابن ماجة، رقم: 2043) اس سے اسلام کی شفقت وسہولت کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 399