الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 129
فوائد:
مذکورہ حدیث سے نماز کے بعد نماز والی جگہ پر بیٹھ کر نماز کا انتظار کرنے والے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ ایسے خوش نصیب لوگوں کے لیے فرشتے دعاکرتے ہیں کہ اے اللہ! اس کو بخش دے، اے اللہ! اس پر رحم کر۔ جیسا کہ قرآن مجید فرقان حمید میں بھی ان کی دعا کے الفاظ ہیں: ﴿الَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَهُ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَیُؤْمِنُوْنَ بِهٖ وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا﴾ (المومن: 7).... ”جو فرشتے عرش اٹھائے ہوئے ہیں اور جو فرشتے اس کے گرد جمع ہیں یہ سب اپنے رب کی پاکی بیان کرتے ہیں۔ اور اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان والوں کے لیے مغفرت طلب کرتے ہیں۔“
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر آدمی مسجد ہی میں دوسری جگہ منتقل ہو جائے تو پھر بھی اس کو وہی اجر حاصل ہوگا؟
علامہ عینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اگر دوسری جگہ بھی منتقل ہو جائے گا تو وہی ثواب حاصل ہوگا۔ (عمدة القاری: 5؍ 167)
شیخ ابن باز رحمہ اللہ کا فتویٰ ہے اگر عورت یا اسی طرح بیمار آدمی یا خوف کی وجہ سے کوئی آدمی گھر میں نماز پڑھ لیتا ہے اور نماز کے بعد اسی جگہ بیٹھا رہتا ہے تو اس کو بھی بیان کردہ اجر ملے گا۔ مذکورہ بالا حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ مسجد میں بے وضو ہونے سے انسان مذکورہ بالا فضیلت سے محروم ہو جاتا ہے اور فرشتوں کی دعائیں بند ہو جاتی ہیں۔
مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 129