اخبرنا الملائي، نا صالح بن رستم، عن ابي يزيد المدني قال: قالت ام ايمن: قال: ((ناوليني الخمرة))، قيل: من؟ قالت: النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: إني حائض، فقال: ((إن حيضتك ليست في يدك)).أَخْبَرَنَا الْمُلَائِيُّ، نا صَالِحُ بْنُ رُسْتُمَ، عَنْ أَبِي يَزِيدَ الْمَدَنِيِّ قَالَ: قَالَتْ أُمُّ أَيْمَنَ: قَالَ: ((نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ))، قِيلَ: مَنْ؟ قَالَتِ: النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ: ((إِنَّ حَيْضَتُكِ لَيْسَتْ فِي يَدِكِ)).
ام ایمن (برکہ بنت ثعلبہ) رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے چٹائی پکڑا دو۔“ انہوں نے عرض کیا: میں حیض کی حالت میں ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الحيض، باب جواز غسل رامن زوجها الخ، رقم: 298. سنن ابوداود، كتاب الطهارة، باب فى الحائض تناول من المسجد، رقم: 261. سنن ترمذي، رقم: 134. مسند احمد: 45/6»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 105 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 105
فوائد: سنن ابن ماجہ میں ہے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”مجھے مسجد میں سے مصلیٰ اٹھا دو“ میں نے عرض کیا: میں حیض سے ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ “(ابن ماجہ، رقم: 632) مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا عورت حالت حیض میں کسی کپڑے کو پکڑ لے یا کھانا پکائے، یا اگر وہ پانی پیے تو وہ چیزیں نجس نہیں ہوتیں۔