اخبرنا مسدد، قال: حدثنا حميد بن الاسود ابو الاسود صاحب الكرابيسي، قال: حدثنا إسماعيل بن امية، قال: حدثني الثقة، ان عبد الرحمن بن عوف، زار مريضا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: فقال: اذكر كلاما، قال: لا تقولوا هكذا، ولكن قولوا كما قال النبي صلى الله عليه وسلم إذا عاد مريضا: «اللهم اذهب عنه ما يجد وآجره فيما ابتليته» .أَخْبَرَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو الْأَسْوَدِ صَاحِبُ الْكَرَابِيسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الثِّقَةُ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ، زَارَ مَرِيضًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: فَقَالَ: أَذَكَرُ كَلَامًا، قَالَ: لَا تَقُولُوا هَكَذَا، وَلَكِنْ قُولُوا كَمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم إِذَا عَادَ مَرِيضًا: «اللَّهُمَّ أَذْهِبْ عَنْهُ مَا يَجِدُ وَآجِرْهُ فِيمَا ابْتَلَيْتَهُ» .
ثقہ راوی نے بیان کیا کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کسی مریض کی عیادت کرنے کے لیے تشریف لے گئے۔ (راوی نے بیان کیا) تو انہوں نے کہا: میں ایک کلام ذکر کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا: اس طرح نہ کہو بلکہ اس طرح کہو جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی مریض کی عیادت کرتے وقت دعائیہ کلمات کہتے تھے: «اَللّٰهُمّ اَذهِبْ عَنْهُ ماَ يَجِدُ وَاۤجِرْهُ فِيْماَ ابْتَلَيْتَهُ»”اے اللہ! اسے جو (بیماری) ہے اسے دور کر دے اور جس آزمائش میں تو نے اسے ڈالا ہے اس سے نجات دے۔“
تخریج الحدیث: «اسناده ضعيف فيه رجل مبهم، المطالب العالية، ق: 1/84»