وعن ابن مسعود رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «لا رضاع إلا ما انشز العظم وانبت اللحم» اخرجه ابو داود.وعن ابن مسعود رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «لا رضاع إلا ما أنشز العظم وأنبت اللحم» أخرجه أبو داود.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”رضاعت وہی معتبر ہے جو ہڈیوں کی نشوونما کرے اور گوشت پیدا کرے۔“(ابوداؤد)
हज़रत अब्दुल्लाह बिन मसऊद रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “दूध पिलाना वही विश्वसनीय है जो हड्डियों की बनावट करे और गोश्त पैदा करे।” (अबू दाऊद)
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب في رضاعة الكبير، حديث:2059، أبوموسيٰ الهلالي وأبوه مجهولان.»
Narrated Ibn Mas'ud (RA):
Allah's Messenger (ﷺ) said: "The only suckling (to be considered) is that which gives life to the bones and causes flesh to grow." [Abu Dawud reported it].
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 972
تخریج: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب في رضاعة الكبير، حديث:2059، أبوموسيٰ الهلالي وأبوه مجهولان.»
تشریح: 1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بنا پر صحیح قرار دیا ہے اور دلائل کی رو سے انھی کی رائے اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔ بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۷ /۱۸۶‘ ۱۸۸) 2. یہ حدیث دلیل ہے کہ وہی رضاعت حرمت ثابت کرتی ہے جو دو سال کی عمر کے دوران میں ہو‘ اس لیے کہ بچہ اسی دودھ سے نشوونما پاتا ہے‘ اس کی ہڈیاں اسی سے مضبوط اور قوی ہوتی ہیں اور اسی سے اس کا گوشت بنتا ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 972