وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «لا ينكح الزاني المجلود إلا مثله» . رواه احمد وابو داود، ورجاله ثقات.وعن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «لا ينكح الزاني المجلود إلا مثله» . رواه أحمد وأبو داود، ورجاله ثقات.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”زانی جس پر حد زنا کے کوڑے برس چکے ہوں اپنے جیسی حد لگی ہوئی عورت کے سوا کسی دوسری سے نکاح نہ کرے۔“ اسے احمد اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور اس کے راوی ثقہ ہیں۔
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “ज़ानी जिस पर ज़िना के कारण कोड़े बरस चुके हों अपने जैसी सज़ा पाई हुई औरत के सिवा किसी दूसरी से निकाह न करे।” इसे अहमद और अबू दाऊद ने रिवायत किया है और इस के रावी सक़ा हैं।
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب في قوله تعالي: (الزاني لا ينكح إلا زانية)، حديث:2052، وأحمد:2 /324.»
Narrated Abu Hurairah (RA):
Allah's Messenger (ﷺ) said: "A man guilty of fornication, who has been flogged (for it), should not marry any but a woman like him (similarly guilty)." [Reported by Ahmad and Abu Dawud, and its narrators are reliable (thiqah)].
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 853
تخریج: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب في قوله تعالي: (الزاني لا ينكح إلا زانية)، حديث:2052، وأحمد:2 /324.»
تشریح: سبل السلام میں ہے کہ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ عورت کے لیے حرام ہے کہ وہ اس شخص سے نکاح کرے جو زانی ہو۔ اور زانی کے لیے مجلود کی صفت بطور اغلب ہے۔ اسی طرح مرد کے لیے بھی حرام ہے کہ وہ ایسی عورت سے شادی کرے جو زانیہ ہو۔ اور یہ حدیث اس ارشاد باری تعالیٰ کے موافق ہے: ﴿ وَحُرِّمَ ذٰلِکَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ﴾(النور۲۴:۳)”اور یہ مومنوں پر حرام کر دیا گیا ہے۔ “ اس کے بعد علامہ صنعانی نے اس مسئلے میں علماء کا اختلاف ذکر کیا ہے اور بالآخر زانی اور زانیہ سے نکاح کی حرمت کے قول کو مضبوط قرار دیا ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 853