وعن ابي هريرة رضي الله تعالى عنه، ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم نهى عن بيع المضامين والملاقيح. رواه البزار، وفي إسناده ضعف.وعن أبي هريرة رضي الله تعالى عنه، أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم نهى عن بيع المضامين والملاقيح. رواه البزار، وفي إسناده ضعف.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مضامین اور ملاقیح کی خرید و فروخت سے منع فرمایا ہے۔ اسے بزار نے روایت کیا ہے اور اس کی سند میں ضعف ہے۔
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने मज़ामीन (मादा मवेशियों का गर्भ) और मलाक़ीह (पुरुष मवेशियों का वीर्य) को ख़रीदने और बेचने से मना किया है। इसे बज़ार ने रिवायत किया है और इस की सनद में कमज़ोरी है।
تخریج الحدیث: «أخرجه البزار، كشف الأستار:2 /87.* صالح بن أبي الأخضر ضعيف وفيه علة أخري.»
Narrated Abu Hurairah (RA):
The Prophet (ﷺ) forbade the sale of what is in the womb of a she-camel, and the semen that is in the body of a male-camel. [Reported by al-Bazzar and there is weakness in its Isnad (chain of narrators)].
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 690
تخریج: «أخرجه البزار، كشف الأستار:2 /87.* صالح بن أبي الأخضر ضعيف وفيه علة أخري.»
تشریح: مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق اور دیگر محققین نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ اس مفہوم کی دیگر احادیث سے حدیث میں مذکور دونوں قسم کی خرید و فروخت کو ممنوع قرار دیا گیا ہے‘ نیز حدیث میں مذکورہ دونوں قسم کی خرید و فروخت ممنوع اور حرام ہونے کا ایک اور سبب بھی موجود ہے کہ یہ بیع مجہول اور دھوکے پر مبنی ہے۔ بنابریں مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر ہم معنی روایات کی رو سے قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ واللّٰہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے سبل السلام میں مذکورہ حدیث کی شرح ملاحظہ فرمائیں۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 690