وعن ام سلمة رضي الله عنها ان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم اكثر ما كان يصوم من الايام يوم السبت ويوم الاحد. وكان يقول: «إنهما يوما عيد للمشركين وانا اريد ان اخالفهم» . اخرجه النسائي وصححه ابن خزيمة وهذا اللفظ له.وعن أم سلمة رضي الله عنها أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم أكثر ما كان يصوم من الأيام يوم السبت ويوم الأحد. وكان يقول: «إنهما يوما عيد للمشركين وأنا أريد أن أخالفهم» . أخرجه النسائي وصححه ابن خزيمة وهذا اللفظ له.
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہفتہ اور اتوار کو اکثر روزہ رکھتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ ”یہ دو دن مشرکوں کی عید کے دن ہیں اور میں ان کی مخالفت کرنا چاہتا ہوں۔“ اسے امام نسائی رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے اور امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے اس کو صحیح کہا ہے اور یہ الفاظ ابن خزیمہ کے ہیں۔
हज़रत उम्म सलमा रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम शनिवार और रविवार के दिन अक्सर रोज़ा रखते थे और कहा करते थे कि “ये दो दिन मुशरिकों की ईद के दिन हैं और मैं इन का विरोध करना चाहता हूँ।” इसे इमाम निसाई रहम अल्लाह ने रिवायत किया है और इमाम इब्न ख़ुज़ैमा रहम अल्लाह ने इस को सहीह कहा है और ये शब्द इब्न ख़ुज़ैमा के हैं।
تخریج الحدیث: «أخرجه النسائي في الكبرٰي، حديث:2775، وابن خزيمة:3 /318، حديث:2167، وابن حبان(الموارد):941، والحاكم:1 /436.»
Umm Salamah (RAA) narrated, The Messenger of Allah (ﷺ) used to fast more often on Saturdays and Sundays than on the other days. He would say, "They are the 'ids of the polytheists, and I love to act contrary to what they do." Related by An-Nasal and was rendered authentic by Ibn Khuzaimah, and the wording is his.
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 565
565 فائدہ: پہلی حدیث سے تو معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہفتے کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا، لیکن وہ روایت مضطرب اور منسوخ ہے جیسا کہ مصنف علام نے ذکر کیا ہے اور اس کی ناسخ یہی حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہفتے اور اتوار کو عموماً روزہ رکھتے تھے، محض اس لیے کہ یہود و نصاریٰ کی مخالفت کی جائے کیونکہ یہود ہفتے کے دن کی اور نصاریٰ اتوار کے دن کی تعظیم کرتے تھے۔ آپ نے ان کے برعکس ان دونوں کا روزہ رکھ کر واضح کر دیا کہ یہ عید اور تعظیم کے دن نہیں ہیں کیونکہ عید کے دن روزہ رکھنا منع ہوتا ہے۔ ٭
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 565