وعن ابي سعيد الخدري رضي الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم راى في اصحابه تاخرا فقال لهم: «تقدموا فائتموا بي ولياتم بكم من بعدكم» . رواه مسلم.وعن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم رأى في أصحابه تأخرا فقال لهم: «تقدموا فائتموا بي وليأتم بكم من بعدكم» . رواه مسلم.
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو پیچھے ہٹے ہوئے دیکھا تو فرمایا ”آگے آ جاؤ اور میری پیروی کرو اور تمہارے پیچھے والے تمہاری پیروی کریں۔“(مسلم)
हज़रत अबु सईद ख़ुदरी रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने अपने सहाबा को पीछे हटे हुए देखा तो फ़रमाया “आगे आ जाओ और मेरी पैरवी करो और तुम्हारे पीछे वाले तुम्हारी पैरवी करें ।” (मुस्लिम)
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الصلاة، باب تسوية الصفوف وإقامتها...، حديث:438.»
Narrated Abu Sa'id al-Khudri (RA):
When Allah's Messenger (ﷺ) saw a tendency among his Companions of going to the back he said, "Come forward and follow my lead and let those behind you follow you." [Reported by Muslim].
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 321
تخریج: «أخرجه مسلم، الصلاة، باب تسوية الصفوف وإقامتها...، حديث:438.»
تشریح: 1. اس حدیث سے پہلی بات تو یہ معلوم ہوئی کہ نماز باجماعت میں پہلی صف کا درجہ اور مرتبہ دوسری صفوں سے زیادہ اور افضل ہے‘ اور دوسری بات یہ ہے کہ پہلی صف والوں کو امام کی اقتدا کرنی چاہیے۔ اس ضرورت کے لیے امام کو دیکھنا جائز ہے‘ اور دوسری صف والوں کو پہلی صف کے مقتدیوں کی اسی طرح اقتدا کرنی چاہیے۔ 2.اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو نمازی براہ راست امام کو نہ دیکھ سکتا ہو اور نہ اس کی آواز سن سکتا ہو تو وہ دوسرے مقتدی کی پیروی کرے۔ 3. اس سے اشارتاً یہ بھی مسئلہ نکلتا ہے کہ جس کے پاس براہ راست کسی چیز کا علم نہ ہو تو اسے دوسرے صاحب علم سے معلوم کر لینا چاہیے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 321