یعلیٰ بن منیہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ میں تھے اور وہ شخص ایک جبہ پہنے ہوئے تھا جس پر کچھ خوشبو لگی ہوئی تھی یا یہ کہا کہ زردی کا کچھ اثر تھا۔ اس نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے عمرے کے (طریقے کے) متعلق کیا حکم فرماتے ہیں؟ اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترنے لگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑا اوڑھا دیا گیا۔ یعلیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے آرزو تھی کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت دیکھوں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترتی ہو۔ پھر کہتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کیا تم چاہتے ہو کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھو جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترتی ہو؟ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کپڑے کا کونہ اٹھا دیا اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح ہانپتے اور خرانٹے لیتے تھے راوی نے کہا کہ میں گمان کرتا ہوں کہ انہوں نے کہا جیسے جوان اونٹ ہانپتا ہو۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وحی تمام ہو چکی تو فرمایا کہ عمرہ کے بارے میں پوچھنے والا سائل کہاں ہے؟ (اور فرمایا کہ) اپنے کپڑے وغیرہ سے زردی کا یا فرمایا کہ خوشبو وغیرہ کا اثر دھو ڈالو اور اپنا کرتہ اتار ڈالو اور عمرہ میں وہی کرو جو حج میں کرتے ہو۔