سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مکہ کے اسی مسلح آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر تنعیم کے پہاڑ سے اترے، وہ دھوکہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی غفلت کی حالت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام پر (حملہ کرنا چاہتے تھے)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو پکڑ لیا لیکن قتل نہیں کیا۔ تب اللہ تعالیٰ نے اس آیت کو اتارا کہ ”یعنی وہ اللہ ہے جس نے ان کے ہاتھوں کو تم سے روکا (اور ان کا فریب کچھ نہ چلا) اور تمہارے ہاتھوں سے ان کو روکا (یعنی تم نے ان کو قتل نہ کیا)۔ مکہ کی سرحد میں ان پر فتح ہو جانے کے بعد۔