احنف بن قیس کہتے ہیں کہ میں اس ارادہ سے نکلا کہ اس شخص کا شریک ہوں گا (یعنی سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے مقابلے میں شریک ہوں گا)۔ راہ میں مجھ سے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ملے اور کہنے لگے کہ اے احنف تم کہاں جاتے ہو؟ میں نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی کی مدد کرنا چاہتا ہوں۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے احنف! تم لوٹ جاؤ، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جب دو مسلمان اپنی تلوار لے کر لڑیں تو مارنے والا اور مارا جانے والا دونوں جہنمی ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ یا کسی اور نے کہا کہ یا رسول اللہ! قاتل تو جہنم میں جائے گا، لیکن مقتول کیوں جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ بھی تو اپنے ساتھی کے قتل کا ارادہ رکھتا تھا۔