مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر

مختصر صحيح مسلم
جنت کے متعلق
15. جنتی اور جہنمی اور دنیا میں ان کی نشانیاں۔
حدیث نمبر: 1973
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عیاض بن حمار مجاشعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن خطبہ میں فرمایا کہ آگاہ رہو کہ میرے رب نے مجھے حکم کیا ہے کہ تمہیں وہ باتیں سکھلاؤں جو تمہیں معلوم نہیں ہیں اللہ تعالیٰ نے مجھے بتائی ہیں۔ جو مال اپنے بندے کو دوں وہ اس کے لئے حلال ہے (یعنی جو شرع کی رو سے حرام نہیں ہے وہ حلال ہے، لیکن لوگوں نے اس کو حرام کر رکھا ہو جیسے گھوڑا، زیبرا، گوہ، شارک مچھلی وغیرہ) اور میں نے اپنے سب بندوں کو مسلمان پیدا کیا ہے (یا گناہوں سے پاک یا استقامت پر اور ہدایت کی قابلیت پر اور بعضوں نے کہا کہ مراد وہ عہد ہے جو دنیا میں آنے سے پہلے لیا تھا) پھر ان کے پاس شیطان آئے اور ان کو ان کے دین سے ہٹا دیا (یا ان کے دین سے روک دیا) اور جو چیزیں میں نے ان کے لئے حلال کی تھیں، وہ حرام کیں اور ان کو میرے ساتھ شرک کرنے کا حکم کیا جس کی میں نے کوئی دلیل نہیں اتاری۔ اور بیشک اللہ تعالیٰ نے زمین والوں کو دیکھا، پھر کیا عرب کیا عجم سب کو برا سمجھا سوائے ان چند لوگوں کے جو اہل کتاب میں سے (دین حق پر) باقی تھے۔ (یعنی عرب و عجم کی اکثریت سوائے چند لوگوں کے جو عیسیٰ علیہ السلام کے پیروکارؤں میں سے توحید پرست تھے، باقی اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنے والے تھے، اس لئے برا سمجھا) اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں نے تجھے اس لئے بھیجا کہ تجھے آزماؤں (صبر اور استقامت اور کافروں کی ایذا پر) اور ان لوگوں کو آزماؤں جن کے پاس تمہیں بھیجا (کہ ان میں سے کون ایمان قبول کرتا ہے، کون کافر رہتا ہے اور کون منافق) اور میں نے تجھ پر ایسی کتاب اتاری جس کو پانی نہیں دھوتا (کیونکہ وہ کتاب صرف کاغذ پر نہیں لکھی بلکہ سینوں پر نقش ہے)، تو اس کو سوتے جاگتے میں پڑھتا ہے اور اللہ نے مجھے قریش کے لوگوں کو جلا دینے کا حکم کیا (یعنی شدت سے حق سنانے کا) میں نے عرض کیا کہ اے رب! وہ تو میرا سر توڑ کر روٹی کی طرح کر ڈالیں گے اس کے ٹکڑے کر دیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان کو نکال دے جیسے انہوں نے تجھے نکالا اور ان سے جہاد کر، ہم تیری مدد کریں گے اور خرچ کر، ہم عنقریب تجھ پر خرچ کریں گے (یعنی تو اللہ کی راہ میں خرچ کر، اللہ تجھے دے گا) اور تو لشکر بھیج، ہم ویسے (فرشتوں کے) پانچ لشکر بھیجیں گے اور جو لوگ تیری اطاعت کریں، ان کو لے کر ان سے لڑ جو تیرا کہا نہ مانیں۔ فرمایا کہ جنت والے تین شخص ہیں، ایک تو وہ جو حکومت رکھتا ہے اور انصاف کرتا ہے، سچا ہے اور نیک کاموں کی توفیق دیا گیا ہے۔ دوسرا وہ جو ہر رشتہ دار اور مسلمان پر مہربان اور نرم دل ہے۔ تیسرا جو پاک دامن ہے یا سوال نہیں کرتا اور بچوں والا ہے۔ اور دوزخ والے پانچ شخص ہیں ایک تو وہ کمزور، جس کو تمیز نہیں (کہ بری بات سے بچے) جو تم میں تابعدار ہیں، نہ وہ گھربار چاہتے ہیں اور نہ مال (یعنی محض بےفکری۔ حلال حرام سے غرض نہ رکھنے والے۔ آج تو نام نہاد امیر اور حکمران لوگ بھی داخل ہیں) دوسرا وہ چور کہ جب اس پر کوئی چیز، اگرچہ حقیر ہو کھلے، تو وہ اس کو چرائے۔ تیسرا وہ شخص جو صبح اور شام تجھ سے تیرے گھر والوں اور تیرے مال کے مقدمہ میں فریب کرتا ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بخیل یا جھوٹے کا بیان کیا (کہ وہ بھی دوزخی ہیں) اور شنظیر یعنی گالیاں بکنے والا اور فحش کہنے والا (وہ بھی جہنمی ہیں)۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.