ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کام میں رخصت روا رکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا تو خطبہ پڑھنے کو کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ لوگوں کا کیا حال ہے کہ جس کام میں مجھے رخصت دی گئی ہے اس سے احتراز کرتے ہیں؟ اللہ کی قسم میں تو سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو جانتا ہوں اور سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہوں (تو میری پیروی کرنا اور میری راہ پر چلنا، یہی تقویٰ اور پرہیزگاری ہے اور بےفائدہ نفس پر بار ڈالنا اور جائز کام سے بچنا اس کے جائز ہونے میں شک کرنا ہے)