سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غار میں تھے اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سورۃ ”والمرسلات عرفًا“ اتری تھی۔ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ مبارک سے تازی تازی یہ سورت سن رہے تھے کہ اتنے میں ایک سانپ نکلا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو مار ڈالو۔ ہم اس کے مارنے کو لپکے تو وہ ہم سے سبقت لے گیا (یعنی چھپ گیا)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو تمہارے ہاتھ سے بچایا جیسا کہ تمہیں اس کے شر سے بچایا۔