سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنی ہاشم کے چند لوگ اسماء بنت عمیس کے پاس گئے اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی گئے اور اس وقت اسماء ابوبکر رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں انہوں نے ان کو دیکھا اور ان کا آنا برا جانا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا اور کہا کہ میں نے کوئی بری بات نہیں دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسماء کو اللہ نے برے فعل سے پاک کیا ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ آج سے کوئی شخص اس عورت کے گھر میں نہ جائے جس کا خاوند غائب ہو (یعنی گھر میں نہ ہو) مگر ایک یا دو آدمی ساتھ لے کر۔ (ان سے مراد اپنے آدمی ہیں جن کے بارہ میں یہ خیال کرنا محال ہو کہ وہ کسی فاحشہ عورت کے پاس جا سکتے ہیں)