سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم کیا۔ پھر فرمایا کہ ان لوگوں اور کتوں کا کیا حال ہے؟ پھر شکار کے لئے اور مویشیوں کی حفاظت کے لئے کتا پالنے کی اجازت دی (یعنی بکریوں کی حفاظت کے لئے) اور فرمایا کہ جب کتا برتن میں منہ ڈال کر پئے تو اس کو سات بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھو۔ اور یحییٰ بن سعید کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شکار، بکریوں اور کھیتی کی حفاظت کے لئے کتے کی اجازت دی۔