سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی نضیر کی کھجوروں کے درخت کچھ کٹوا دیئے اور کچھ جلوا دیئے۔ اس موقع پر سیدنا حسان رضی اللہ عنہ نے یہ شعر کہے: بنی لوئی (یعنی قریش) کے سرداروں اور شرفاء پر یہ آسان ہو گیا کہ بویرہ کا نخلستان آگ کی لپیٹ میں ہے۔ اور اسی بارہ میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری کہ ”جو درخت تم نے کاٹے یا ان کو اپنی جڑوں پر کھڑا ہوا چھوڑ دیا، وہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے تھا اس لئے کہ گنہگاروں کو رسوا کرے“(الحشر: 5)۔