ابواسحاق کہتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے سنا وہ اس آیت ”گھر بیٹھنے والے اور لڑنے والے مسلمان برابر نہیں ہیں (یعنی لڑنے والوں کا درجہ بہت بڑا ہے)“ کے بارے میں کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا زید کو حکم دیا وہ ایک ہڈی لے کر آئے اور اس پر یہ آیت لکھی۔ تب سیدنا عبداللہ بن ام مکتوم نے اپنی نابینائی کی شکایت کی (یعنی میں اندھا ہوں اس لئے جہاد میں نہیں جا سکتا تو میرا درجہ گھٹا رہے گا) اس وقت یہ الفاظ اترے ”وہ لوگ جو معذور نہیں ہیں“(اور معذور تو درجہ میں مجاہدین کے برابر ہوں گے)۔