سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ ایک شخص اونٹنی پر سوار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور دائیں بائیں دیکھنے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کے پاس زائد سواری ہو، وہ اس کو دیدے جس کے پاس سواری نہیں ہے اور جس کے پاس سفر خرچ (اپنی ضرورت سے) زائد ہو، وہ اس کو دیدے جس کے پاس سفر خرچ نہیں ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سی قسم کے مال بیان کئے، یہاں تک کہ ہم یہ سمجھے کہ ہم سے کسی کا اس مال میں کوئی حق نہیں ہے جو اس کی ضرورت سے زائد ہو۔