سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ(میرے بھائی) فضل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم رکاب تھے کہ خشعم (قبیلہ خشعم) کی ایک عورت آئی تو فضل اس کی طرف دیکھنے لگے اور وہ فضل کی طرف دیکھنے لگی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فضل کا منہ دوسری طرف پھیر دیا۔ اس عورت نے کہا کہ یا رسول اللہ! اللہ کے فرض نے جو ادائے حج کے سلسلے میں اس کے بندوں پر ہے میرے بوڑھے اور ضعیف باپ کو پا لیا ہے (یعنی حج کرنا ان پر ضرور ہو گیا ہے لیکن) وہ سواری پر نہیں جم سکتے پس کیا میں ان کی طرف سے حج کر لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں کر لے۔“ اور یہ (واقعہ) حجتہ الوداع میں ہوا تھا۔