سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ جسے مال دے اور وہ اس مال کی زکوٰۃ نہ دے تو اس کا مال قیامت کے دن اس کے لیے گنجے سانپ کے ہم شکل کر دیا جائے گا جس کے منہ کے دونوں کناروں پر زہریلا جھاگ ہو گا۔ وہ سانپ قیامت کے دن اس کے گلے کا طوق بنایا جائے گا پھر اس کے دو جبڑوں کو ڈسے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال ہوں میں تیرا خزانہ ہوں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سورۃ آل عمران کی) یہ آیت نمبر ”180“ کی تلاوت فرمائی: ”جو لوگ ان چیزوں میں بخل کرتے ہیں جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دی ہیں، وہ یہ نہ سمجھیں کہ یہ روش ان کے لیے بہتر ہے۔ نہیں بلکہ یہ ان کے لیے بہت ہی بری ہے۔ (اور) جس چیز میں انہوں نے بخل کیا، اس کا انہیں قیامت کے دن طوق پہنایا جائے گا۔“
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “जिस किसी को अल्लाह ने माल दिया और उस माल पर ज़कात नहीं दी तो क़यामत के दिन उसका माल उसके लिए उस गंजे साँप की तरह होगा जिसके मुँह के दोनों तरफ ज़हरीला झाग हो। क़यामत के दिन वह साँप उसके गले में बाँध दिया जाएगा, फिर उसके दोनों जबड़ों को काटेगा और कहेगा कि मैं तेरा माल हूँ मैं तेरी दौलत हूँ।” फिर आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने यह आयत तिलावत फ़रमाई ! « وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ هُوَ خَيْرًا لَّهُم ۖ بَلْ هُوَ شَرٌّ لَّهُمْ ۖ سَيُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُوا بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ » “जो लोग उन चीज़ों में कंजूसी करते हैं जो अल्लाह ने उनको अपनी कृपा से दी हैं, वो यह न समझें कि यह उनके लिए अच्छा है। नहीं बल्कि यह उनके लिए बहुत ही बुरा है। (और) जिस चीज़ में उन्हों ने कंजूसी की, क़यामत के दिन उसके गले में बाँध दिया जाएगा।” (सूरह आल-इमरान: 180)