مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر

مختصر صحيح بخاري
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ( نزول ) وحی کا آغاز
रसूल अल्लाह ﷺ पर वही की शुरुआत
1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف وحی کی ابتداء کس طرح ہوئی (یعنی اس کا ظہور کیونکر ہوا)۔
“ रसूल अल्लाह ﷺ के पास वही का आना कैसे शरू हुआ ”
حدیث نمبر: 5
Save to word مکررات اعراب Hindi
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اللہ تعالیٰ کے کلام لا تحرک۔۔۔۔ الخ (سورۃ القیامہ: 16 کی تفسیر) میں منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (قرآن کے) نزول کے وقت سخت دقت کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور ازاں جملہ یہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں ہونٹ (جلد جلد) ہلاتے تھے (تاکہ وحی یاد ہو جائے) ابن عباس رضی اللہ عنہما نے (سعید راوی سے) کہا کہ میں اپنے ہونٹوں کو تمہارے (سمجھانے کے لیے) اسی طرح حرکت دیتا ہوں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہونٹوں کو حرکت دیتے تھے (الغرض رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حالت دیکھ کر) اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں: اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) (قرآن کو جلد یاد کرنے کے لیے) اس کے ساتھ تم اپنی زبان کو حرکت نہ دیا کرو تاکہ جلدی (اخذ) کر لو ‘ یقیناً اس کا جمع کر دینا اور پڑھا دینا ہمارے ذمہ ہے (سورۃ القیامہ: 16 - 17) سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں (یعنی) قرآن کا تمہارے سینہ میں جمع (محفوظ) کر دینا اور اس کو تمہیں پڑھا دینا۔ پھر جس وقت ہم اس کو پڑھ چکیں تو پھر تم اس کے پڑھنے کی پیروی کرو۔ (سورۃ القیامہ: 18) ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ (یعنی) اس کو توجہ سے سنو اور چپ رہو۔ پھر یقیناً اس (کے مطلب) کا سمجھا دینا ہمارے ذمہ ہے (سورۃ القیامہ: 19) (یعنی) پھر بیشک ہمارے ذمہ ہے یہ کہ انھیں یاد ہو جائے پھر اس کے بعد جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جبرائیل علیہ السلام (کلام الہٰی لے کر) آتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم توجہ سے سنتے تھے۔ جب جبرائیل علیہ السلام چلے چاتے تو اس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح پڑھتے جس طرح جبرائیل علیہ السلام نے اس کو (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے) پڑھا تھا۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से अल्लाह तआला के फ़रमान « لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ » (सूरत अल-क़यामा) की तफ़्सीर में लिखा हुआ है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को (क़ुरआन) उतरने के समय बहुत कठिनाई का सामना करना पड़ता था और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम अपने दोनों होंट (जल्दी जल्दी) हिलाते थे (ताकि वही याद होजाए) इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा ने (सईद रावी से) कहा कि मैं अपने होंटों को तुम्हें समझाने के लिए इसी तरह हिलाता हूँ जिस तरह रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम अपने होंटों को हिलाते थे। तो अल्लाह तआला ने ये आयतें उतारीं ! « لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ, إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ » “ऐ मुहम्मद (सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम) (क़ुरआन) को जल्दी याद करने के लिए तुम अपनी ज़बान को न हिलाया करो, उसका याद करादेना और पढ़वादेना तो हमारे ज़िम्मे है” (सूरत अल-क़यामा: 16 - 17) हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा कहते हैं (यानी) क़ुरआन का तुम्हारे सीने में सुरक्षित करदेना और उसको तुम्हें पढ़वादेना। फिर « فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ » “जिस समय हम उसको पढ़ चुकें तो फिर तुम उसके पढ़ने की पैरवी करो” । (सूरत अल-क़यामा: 18) इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा कहते हैं कि (यानी) इसको ध्यान से सुनो और चुप रहो। « ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ » “फिर बेशक इसका समझा देना हमारे ज़िम्मे है।” (सूरत अल-क़यामा: 19) (यानी) फिर बेशक हमारे ज़िम्मे है कि उन्हें याद होजाए फिर इसके बाद जब आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के पास जिब्राईल अलैहिस्सलाम (अल्लाह का कलाम लेकर) आते थे तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ध्यान से सुनते थे। जब जिब्राईल अलैहिस्सलाम चले जाते तो उसको नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम इसी तरह पढ़ते जिस तरह जिब्राईल अलैहिस्सलाम ने उसको (आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के सामने) पढ़ा था।


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.