سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ آپ کے کسی سفر میں نکلا تو ایک رات کو اپنی کسی ضرورت سے میں (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس) آیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے پایا اور میرے (جسم) کے اوپر ایک کپڑا تھا، پس میں نے اس کو (زور سے) لپیٹ لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں (کھڑے ہو کر) میں نے بھی نماز پڑھی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوئے تو فرمایا: ”اے جابر! رات کو کیسے آنا ہوا؟“ میں نے آپ کو اپنی ضرورت بتا دی پھر جب میں فارغ ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کپڑا لپیٹنا جو میں نے دیکھا، کیسا تھا؟“ میں نے کہا ایک کپڑا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کپڑا وسیع ہو تو اس سے التحاف کر لیا کرو اور اگر تنگ ہو تو اس کی آزار (یعنی تہبند) بنا لو۔“
हज़रत जाबिर रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि मैं नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के साथ किसी यात्रा में निकला तो एक रात, मैं अपनी किसी ज़रूरत से (आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के पास) आया तो मैंने आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को नमाज़ पढ़ते हुए पाया और मेरे (शरीर) के उपर एक कपड़ा था, बस मैंने उसको (ज़ोर से) लपेट लिया और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के पहलु में (खड़े होकर) मैं ने भी नमाज़ पढ़ी, जब आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम पढ़चुके तो फ़रमाया ! “ऐ जाबिर, रात को कैसे आना हुआ ?” मैंने आपको अपनी ज़रूरत बता दी, तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “यह कपड़ा लपेटना जो मैं ने देखा, केसा था ?” मैं ने कहा एक कपड़ा था। तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “यदि कपड़ा चौड़ा हो तो उसको लपेट लिया करो और यदि छोटा हो तो उसकी लुंगी बनालो।”