سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جہاد میں شریک تھے اور ہمارے ساتھ عورتیں نہ تھیں (اور عورتوں سے جدائی برداشت نہ ہوتی تھی) تو ہم نے عرض کی کہ آیا ہم خصی ہو جائیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا اور پھر یہ اجازت دی کہ ایک کپڑا دے کر بھی عورت سے نکاح یعنی متعہ کر سکتے ہیں۔ اور پھر عبداللہ رضی اللہ عنہ نے یہ آیت پڑھی ”اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ نے جو پاکیزہ چیزیں تمہارے لیے حلال کی ہیں، ان کو حرام مت کرو ....۔“(نکاح متعہ غزوہ خیبر میں حرام ہو گیا دیکھے کتاب: غزوات کے بیان میں۔۔۔ باب: جنگ خیبر کا بیان۔۔۔)۔