سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں کندھوں کو چادر سے ڈھانپے ہوئے باہر نکلے اور اپنے سر کو ایک چکنے کپڑے کی پٹی سے باندھے ہوئے تھے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر بیٹھے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی پھر فرمایا: ”اے لوگو! بیشک (دوسرے) لوگ بہت زیادہ تعداد میں ہو جائیں گے اور انصار کم ہوتے جائیں گے، یہاں تک کہ کھانے میں نمک کے برابر رہ جائیں گے پھر تم میں سے جس کسی کو ایسی حکومت ملے کہ وہ نفع یا نقصان پہنچا سکے تو اسے چاہیے کہ وہ ان کی نیکی، اچھائی کو قبول کرے اور برائی سے درگزر کرے۔“