7. تالیف قلب کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بعض نئے مسلمانوں اور پرانے مسلمانوں کو خمس میں سے مال و دولت وغیرہ دیا کرتے تھے (اور جس طرح چاہتے اور جس کو چاہتے دیتے)۔
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس حال میں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ وہ لوگ بھی تھے جو حنین سے واپس آ رہے تھے، اعرابی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگنے لگے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دھکیل کر ایک ببول کے درخت کے نیچے لے گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر اس میں اٹک کر رہ گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور فرمایا: ”میری چادر مجھے دے دو۔ اگر میرے پاس ان درختوں کے برابر اونٹ ہوں تو میں ان (اونٹوں) کو تمہارے درمیان تقسیم کر دوں اور تم مجھے بخیل، جھوٹ بولنے والا اور تھوڑے دل والا ہرگز نہ پاؤ گے۔“