(مرفوع) وعن الزهري، قال: اخبرني عروة، ان عائشة رضي الله عنها قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يستعيذ في صلاته من فتنة الدجال.(مرفوع) وَعَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَعِيذُ فِي صَلَاتِهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ.
اور اسی سند کے ساتھ زہری سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں دجال کے فتنے سے پناہ مانگتے سنا۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 833
حدیث حاشیہ: وَاِذَا وَعَدَ اَخلَفَ کے بعد بعض نسخوں میں یہ عبارت زائد ہے وقال محمد بن یوسف سمعت خلف بن عامر یقول فی المسیح والمسیح لیس بینھما فرق وھما واحد احدھما عیسیٰ علیہ السلام والاخر الدجال یعنی محمد بن یوسف نے کہا میں نے خلف بن عامر سے سنا مسیح اور مسیح میں کچھ فرق نہیں دونوں ایک ہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بھی مسیح کہہ سکتے ہیں اور دجال کوبھی۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 833