صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
The Book of Al-Ahkam (Judgements)
19. بَابُ مَنْ حَكَمَ فِي الْمَسْجِدِ حَتَّى إِذَا أَتَى عَلَى حَدٍّ أَمَرَ أَنْ يُخْرَجَ مِنَ الْمَسْجِدِ فَيُقَامَ:
19. باب: حد کا مقدمہ مسجد میں سننا پھر جب حد لگانے کا وقت آئے تو مجرم کو مسجد کے باہر لے جانا۔
(19) Chapter. Whoever passed a judgement in the mosque and when the actual legal punishement was to be put to action,he ordered the guilty person to be taken outside the mosque so that the punishment might be carried out.
حدیث نمبر: 7168
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) قال ابن شهاب: فاخبرني من سمع جابر بن عبد الله، قال، كنت فيمن رجمه بالمصلى، رواه يونس، ومعمر، وابن جريج، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم في الرجم.(مرفوع) قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: فَأَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ، كُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُ بِالْمُصَلَّى، رَوَاهُ يُونُسُ، وَمَعْمَرٌ، وَابْنُ جُرَيْجٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّجْمِ.
ابن شہاب نے بیان کیا کہ پھر مجھے اس شخص نے خبر دی جس نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا تھا، انہوں نے بیان کیا کہ میں بھی ان لوگوں میں تھا جنہوں نے اس شخص کو عیدگاہ پر رجم کیا تھا۔ اس کی روایت یونس، معمر اور ابن جریج نے زہری سے کی، ان سے ابوسلمہ نے، ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے رجم کے سلسلے میں یہی حدیث ذکر کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

(continued from above)Narrated Jabir bin Abdullah: I was one of those who stoned him at the Musalla in Al-Madina (See Hadith 5272).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 89, Number 280


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 7168 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7168  
حدیث حاشیہ:
عیدگاہ کے قریب ان کو رجم کیا گیا۔
یہ شخص ماعز بن مالک اسلمی مدنی ہے جو بحکم نبوی سنگسار کئے گئے۔
رضي اللہ عنه و أرضاہ۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7168   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7168  
حدیث حاشیہ:

مسجد میں حد قائم کرنے سے مسجد کا تقدس اور احترام قائم نہیں رہتا۔
ممکن ہے کہ حد لگاتے وقت مجرم سے کوئی ایسی چیز برآمد ہو۔
جو مسجد کے آداب کے خلاف ہو۔
اس بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ماغر بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق فرمایا تھا۔
اسے مسجد سے باہر لے جاؤ اور وہاں اسے سنگسار کر دو۔
چنانچہ اسے مسجد سے باہر عیدگاہ میں رجم کیا گیا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے اعتراض فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر پردہ ڈالنا چاہتے تھے کیونکہ اس کے متعلق کوئی گواہ نہیں تھا۔
جب اس نے چار مرتبہ اقرار کر کے اپنے خلاف شہادت دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر حد جاری کرنے کا حکم دیا۔
ابن بطال کہتے ہیں کہ مساجد میں حدود قائم نہ کی جائیں اس سلسلے میں دو حدیثیں بھی مروی ہیں کہ مسجد میں حدود قائم نہ کی جائیں لیکن وہ قابل حجت نہیں بلکہ ضعیف ہیں۔
(فتح الباري: 195/13)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7168   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.