(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا جرير، عن الاعمش، عن ابي وائل، قال: إني لجالس مع عبد الله، وابي موسى رضي الله عنهما، فقال ابو موسى: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم مثله، والهرج بلسان الحبشة: القتل.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: إِنِّي لَجَالِسٌ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ، وَأَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، وَالْهَرْجُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ: الْقَتْلُ.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا اور ان سے ابووائل نے بیان کیا کہ میں عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہما کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اسی طرح۔ «هرج» حبشہ کی زبان میں قتل کو کہتے ہیں۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7065
حدیث حاشیہ: حضرت ابو موسیٰ عبداللہ بن قیس اشعری ہیں جو مکہ میں اسلام لائے اور ہجرت حبشہ میں شریک ہوئے سنہ 52ھ میں وفات پائی رضي اللہ عنه و أرضاھا اور حبشی زبان میں ہر ج قتل کے معنی میں ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7065