صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan
60. بَابُ إِذَا طَوَّلَ الإِمَامُ وَكَانَ لِلرَّجُلِ حَاجَةٌ فَخَرَجَ فَصَلَّى:
60. باب: اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو کام ہو وہ اکیلے نماز پڑھ کر چل دے تو یہ کیسا ہے؟
(60) Chapter. If the Imam prolongs the Salat (prayer) and somebody has an urgent work or need and so he leaves the congregation and offers Salat alone.
حدیث نمبر: 700
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا مسلم، قال: حدثنا شعبة، عن عمرو، عن جابر بن عبد الله،" ان معاذ بن جبل كان يصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم، ثم يرجع فيؤم قومه".(موقوف) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ،" أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ كَانَ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَرْجِعُ فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ".
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے عمرو بن دینار سے بیان کیا، انہوں نے جابر بن عبداللہ سے کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے پھر واپس آ کر اپنی قوم کی امامت کیا کرتے تھے۔

Narrated Mu`adh bin Jabal: I used to pray the `Isha prayer with the Prophet and then go to lead my people in the prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 11, Number 668


صحیح بخاری کی حدیث نمبر 700 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:700  
حدیث حاشیہ:
اس روایت میں اختصار ہے۔
اس کی تفصیل آئندہ روایت میں بیا ن ہوگی، البتہ اس روایت میں امام بخاری رحمہ اللہ کے استاد مسلم بن ابراہیم اور شعبہ کے درمیان کوئی واسطہ نہیں، لہٰذا یہ سند عالی ہے اور دوسری حدیث میں امام بخاری اور امام شعبہ کے درمیان غندر کا واسطہ ہے۔
گویا پہلی روایت کے مقابلے میں اس کی سند سافل ہے۔
اس کے علاوہ اگلی روایت میں حضرت عمرو کے حضرت جابر ؓ سے سماع کی تصریح ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 700   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.