مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوالنضر نے بیان کیا، کہا ہم سے ابومعاویہ شیبان نے بیان کیا، ان سے اشعث بن ابی الشعثاء نے، ان سے اسود بن یزید نے بیان کیا کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ ہمارے یہاں یمن میں معلم و امیر بن کر تشریف لائے۔ ہم نے ان سے ایک ایسے شخص کے ترکہ کے بارے میں پوچھا جس کی وفات ہوئی ہو اور اس نے ایک بیٹی اور ایک بہن چھوڑی ہو اور اس نے اپنی بیٹی کو آدھا اور بہن کو بھی آدھا دیا ہو۔
Narrated Al-Aswad bin Yazid: Mu`adh bin Jabal came to us in Yemen as a tutor and a ruler, and we (the people of Yemen) asked him about (the distribution of the property of ) a man who had died leaving a daughter and a sister. Mu`adh gave the daughter one-half of the property and gave the sister the other half.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 80, Number 726
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6734
حدیث حاشیہ: (1) ایک روایت میں ہے کہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں مذکورہ فیصلہ کیا۔ (صحیح البخاري، حدیث: 6741) کتاب الزکاۃ میں بیان ہو چکا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کا گورنر بنا کر بھیجا تھا۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے جب مذکورہ فیصلہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ طیبہ میں زندہ موجود تھے۔ (فتح الباري: 31/12) حضرت اسود نے یہ حدیث اس وقت بیان کی جب حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما نے بیٹی اور بہن کے بارے میں فیصلہ کیا کہ بیٹی کو نصف اور باقی دیگر عصبات کو ملے گا۔ (فتح الباري: 20/12)(2) اصول میراث میں بیٹی، بہن کو عصبہ کر دیتی ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص بیٹی اور بہن چھوڑ کر مر جائے تو قرآنی آیت کے اعتبار سے بیٹی کو نصف اور حدیث کی رو سے باقی نصف بہن کو بطور عصبہ ملے گا۔ واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6734