الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں
The Book of The Expiation of Unfulfilled Oaths
9. بَابُ الاِسْتِثْنَاءِ فِي الأَيْمَانِ:
9. باب: اگر کوئی شخص قسم میں ان شاءاللہ کہہ لے۔
(9) Chapter. To say: “In sha Allah” (If Allah will) while taking an oath.
حدیث نمبر: 6719
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو النعمان، حدثنا حماد، وقال:" إلا كفرت عن يميني، واتيت الذي هو خير، او اتيت الذي هو خير، وكفرت".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، وَقَالَ:" إِلَّا كَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي، وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ، أَوْ أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ، وَكَفَّرْتُ".
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، انہوں نے (اس روایت میں یہ ترتیب اسی طرح) بیان کی کہ میں قسم کا کفارہ ادا کر دوں گا اور وہ کام کروں گا جس میں اچھائی ہو گی یا (اس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ) میں کام وہ کروں گا جس میں اچھائی ہو گی اور کفارہ ادا کر دوں گا۔

Narrated Hammad: the same narration above (i.e. 709), "I make expiation for my dissolved oath, and I do what is better, or do what is better and make expiation."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 79, Number 710


صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6719 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6719  
حدیث حاشیہ:
(1)
اس روایت کا مطلب یہ ہے کہ قسم کا کفارہ پہلے دے دے اور قسم کے منافی کام بعد میں کرے یا اس کے برعکس قسم پہلے توڑے بعد میں اس کا کفارہ دے، دونوں صورتیں جائز ہیں جیسا کہ آئندہ باب میں اس کی وضاحت آئے گی۔
(2)
بہرحال اگر کوئی شخص قسم کے بعد ان شاءاللہ کہتا ہے اور اس کا ارادہ بھی استثناء کا ہے تو کسی صورت میں حانث نہیں ہو گا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ قسم اٹھا کر کہا اللہ کی قسم! میں ضرور قریش سے جنگ کروں گا، پھر آخر میں آپ نے ان شاءاللہ کہا:
اس کے بعد آپ نے ان سے جنگ نہ کی۔
(سنن أبي داود، الأیمان والنذور، حدیث: 3285)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6719   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.