صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
The Book of Oaths and Vows
11. بَابُ عَهْدِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ:
11. باب: جو شخص علی عہداللہ کہے تو کیا حکم ہے۔
(11) Chapter. (What is said regarding) The Covenant of Allah.
حدیث نمبر: 6660
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) قال سليمان في حديثه: فمر الاشعث بن قيس، فقال: ما يحدثكم عبد الله؟ قالوا له: فقال الاشعث: نزلت في، وفي صاحب لي، في بئر كانت بيننا.(مرفوع) قَالَ سُلَيْمَانُ فِي حَدِيثِهِ: فَمَرَّ الْأَشْعَثُ بْنُ قَيْسٍ، فَقَالَ: مَا يُحَدِّثُكُمْ عَبْدُ اللَّهِ؟ قَالُوا لَهُ: فَقَالَ الْأَشْعَثُ: نَزَلَتْ فِيَّ، وَفِي صَاحِبٍ لِي، فِي بِئْرٍ كَانَتْ بَيْنَنَا.
سلیمان نے بیان کیا کہ پھر اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ وہاں سے گزرے اور پوچھا کہ عبداللہ تم سے کیا بیان کر رہے تھے۔ ہم نے ان سے بیان کیا تو اشعث رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ آیت میرے اور میرے ایک ساتھی کے بارے میں نازل ہوئی تھی، ایک کنویں کے سلسلے میں ہم دونوں کا جھگڑا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Al-Ash'ath said, "This Verse was revealed regarding me and a companion of mine when we had a dispute about a well."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 78, Number 653


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6660 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6660  
حدیث حاشیہ:
اگر کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ مجھ پر اللہ تعالیٰ کا عہد ہے کہ میں فلاں کام ضرور کروں گا اور ان الفاظ میں اس نے قسم کی نیت کی ہے تو کام نہ کرنے کی صورت میں اسے کفارہ دینا ہو گا۔
امام بخاری رحمہ اللہ کے نزدیک اللہ کے عہد سے مراد اللہ تعالیٰ کی قسم اٹھانا ہے۔
آیت کریمہ میں بھی عهدالله سے مراد اللہ تعالیٰ کی قسم اٹھانا ہے۔
اگر قسم کی نیت نہیں تو کام نہ کرنے کی صورت میں کوئی کفارہ نہیں ہوگا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہر مکلف سے عہد لیا ہے کہ وہ شیطان کی عبادت نہیں کریں گے بلکہ وہ صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں گے۔
بہرحال اس طرح کے الفاظ میں انسان کی نیت دیکھی جائے گی۔
واللہ أعلم (فتح الباري: 664/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6660   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.