الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
The Book of Invocations
41. بَابُ التَّعَوُّذِ مِنَ الْبُخْلِ:
41. باب: بخل سے اللہ کی پناہ مانگنا۔
(41) Chapter. To seek refuge with Allah from miserliness.
حدیث نمبر: Q6370
Save to word اعراب English
البخل والبخل واحد، مثل الحزن والحزن.الْبُخْلُ وَالْبَخَلُ وَاحِدٌ، مِثْلُ الْحُزْنِ وَالْحَزَنِ.
‏‏‏‏ «بخل» (باء کے ضمہ اور خاء کے سکون) اور «بخل» (باء کے نصب اور خاء کے نصب کے ساتھ) ایک ہی ہیں جیسے «حزن» اور «حزن» ۔

حدیث نمبر: 6370
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى، حدثني غندر، حدثنا شعبة، عن عبد الملك بن عمير، عن مصعب بن سعد، عن سعد بن ابي وقاص رضي الله عنه، كان يامر بهؤلاء الخمس ويحدثهن، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" اللهم إني اعوذ بك من البخل، واعوذ بك من الجبن، واعوذ بك ان ارد إلى ارذل العمر، واعوذ بك من فتنة الدنيا، واعوذ بك من عذاب القبر".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنِي غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، كَانَ يَأْمُرُ بِهَؤُلَاءِ الْخَمْسِ وَيُحَدِّثُهُنَّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ".
ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے غندر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عبدالملک بن عمیر نے بیان کیا، ان سے مصعب بن سعد نے بیان کیا اور ان سے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے کہ وہ ان پانچ باتوں سے پناہ مانگنے کا حکم دیتے تھے اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے بیان کرتے تھے کہ «اللهم إني أعوذ بك من البخل،‏‏‏‏ وأعوذ بك من الجبن،‏‏‏‏ وأعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر،‏‏‏‏ وأعوذ بك من فتنة الدنيا،‏‏‏‏ وأعوذ بك من عذاب القبر» اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں بخل سے، میں تیری پناہ مانگتا ہوں بزدلی سے، میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ ناکارہ عمر میں پہنچا دیا جاؤں، میں تیری پناہ مانگتا ہوں دنیا کی آزمائش سے اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے۔

Narrated Mus`ab bin Sa`d: Sa`d bin Abi Waqqas used to recommend these five (statements) and say that the Prophet said so (and they are): "O Allah! I seek refuge with You from miserliness, and seek refuge with You from cowardice, and seek refuge with You from being brought back to geriatric old age, and seek refuge with You from the afflictions of the world, and seek refuge with You from the punishment of the grave."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 381


   صحيح البخاري6365سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا يعني فتنة الدجال أعوذ بك من عذاب القبر
   صحيح البخاري2822سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من الجبن أعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا أعوذ بك من عذاب القبر
   صحيح البخاري6370سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا أعوذ بك من عذاب القبر
   صحيح البخاري6390سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك من أن نرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا عذاب القبر
   صحيح البخاري6374سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من الجبن أعوذ بك من البخل أعوذ بك من أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا عذاب القبر
   جامع الترمذي3567سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من الجبن أعوذ بك من البخل أعوذ بك من أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا عذاب القبر
   سنن النسائى الصغرى5499سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك من أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من عذاب القبر
   سنن النسائى الصغرى5450سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا أعوذ بك من عذاب القبر
   سنن النسائى الصغرى5481سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك من أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا عذاب القبر
   سنن النسائى الصغرى5481سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك من أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا عذاب القبر
   سنن النسائى الصغرى5449سعد بن مالكاللهم إني أعوذ بك من البخل أعوذ بك من الجبن أعوذ بك أن أرد إلى أرذل العمر أعوذ بك من فتنة الدنيا أعوذ بك من عذاب القبر
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6370 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6370  
حدیث حاشیہ:
(1)
اپنی کمائی سے دوسروں پر خرچ کرنا سخاوت اور دوسروں پر خرچ نہ کرنا بخل کہلاتا ہے۔
بخل اور کنجوسی بہت گھٹیا حرکت ہے جبکہ ایک حدیث قدسی میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
تم دوسروں پر خرچ کرتے رہو میں تم پر خرچ کرتا رہوں گا۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4684)
ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ سخاوت کرنے والے تھے اور آپ کسی سائل کو خالی ہاتھ واپس نہیں کرتے تھے۔
(2)
بہرحال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بخل سے پناہ مانگی ہے اور اس بری خصلت سے دور رہنے کی امت کو تلقین کی ہے۔
واللہ المستعان
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6370   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5450  
´بخل اور کنجوسی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من العجز والكسل والبخل والهرم وعذاب القبر وفتنة المحيا والممات» اے اللہ! میں عاجزی، سستی و کاہلی، بخیلی، بڑھاپے، قبر کے عذاب اور موت و زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5450]
اردو حاشہ:
عجز سے مراد یہ ہے کہ انسان کوئی کام نہ کرسکے۔ کرنا نہ آتا ہو یا کرنے کی طاقت نہ ہو یا مجبورومقہور ہو کہ طاقت ہونے کے باوجود کر نہ سکتا ہو۔ اور سستی سے مراد یہ ہے کہ کام کر سکتا ہے مگر ہمت نہیں کرتا۔ موت کے فتنے سے مراد مرتے وقت گمراہ ہو جانا ہے یا کوئی ایسا کام کر بیٹھنا ہے جو قابل معافی نہ ہو۔ عذاب قبر بھی مراد ہو سکتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5450   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5499  
´بری عمر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔`
عمرو بن میمون کہتے ہیں کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ حج کیا، تو مقام جمع میں انہیں کہتے ہوئے سنا: سنو! نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پانچ چیزوں سے پناہ مانگتے تھے، فرماتے تھے: «‏اللہم إني أعوذ بك من البخل والجبن وأعوذ بك من سوء العمر وأعوذ بك من فتنة الصدر وأعوذ بك من عذاب القبر» اے اللہ! میں بخیلی و کنجوسی اور کم ہمتی و بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، بری (لاچاری کی) عمر سے تیری پناہ مانگتا ہوں، سینے (دل) کے فتنے سے تیری پناہ م [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5499]
اردو حاشہ:
تفصیل کےلیے دیکھیے احادیث: 5445،5447،5448
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5499   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3567  
´نماز کے اخیر میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی دعاؤں اور معوذات کا بیان۔`
مصعب بن سعد اور عمرو بن میمون کہتے ہیں کہ سعد بن ابی وقاص اپنے بیٹوں کو یہ کلمے ایسے ہی سکھاتے تھے جیسا کہ چھوٹے بچوں کو لکھنا پڑھنا سکھانے والا معلم سکھاتا ہے اور کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ ہر نماز کے اخیر میں اللہ کی پناہ مانگتے تھے۔ (وہ کلمے یہ تھے): «اللهم إني أعوذ بك من الجبن وأعوذ بك من البخل وأعوذ بك من أرذل العمر وأعوذ بك من فتنة الدنيا وعذاب القبر» اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں بزدلی سے، اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں کنجوسی سے، اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3567]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں بزدلی سے،
اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں کنجوسی سے،
اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں ذلیل ترین عمر سے (یعنی اس بڑھاپے سے جس میں عقل و ہوس کچھ نہ رہ جائے) اور پناہ مانگتا ہوں دنیا کے فتنہ اور قبر کے عذاب سے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3567   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6390  
6390. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ ہمیں کتابت سیکھنے کی طرح درج ذیل دعائیہ کلمات کی تعلیم دیتے تھے: اے اللہ! میں بخل سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میں بزدلی سے تیری پناہ کا طالب ہوں۔ اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں کہ ہم ناکارہ عمر کی طرف لوٹا دیے جائیں، اے اللہ! میں دنیا کے فتنوں اور عذاب قبر سے تیری پناہ لیتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6390]
حدیث حاشیہ:
یہ دعا اس قابل ہے کہ اسے بغور پڑھا جائے اورمذکورہ کمزوریوں سے بچنے کی پوری کوشش کی جائے۔
ہر دعا کے معانی ومطالب ومقاصد سمجھنے کی ضرورت ہے۔
طوطے کی رٹ نہ ہونی چاہئے۔
یہی فلسفہ دعا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6390   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2822  
2822. حضرت عمروبن میمون اودی بیان کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓاپنے بچوں کودرج ذیل کلمات دعائیہ اس طرح سکھاتے تھے جیسے ایک معلم بچوں کو لکھنا سکھاتا ہے۔ اور وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ ہر نماز کے بعد ان کلمات کے ذریعے سے اللہ کی پناہ مانگتے تھے: اے اللہ!میں بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور رزیل عمر تک پہنچنے سے بھی پناہ مانگتا ہوں۔ میں تیرے ذریعے سے دنیا کے فتنوں سے بھی پناہ چاہتا ہوں اورتیرے ذریعے سے عذاب قبر سے بھی پناہ مانگتا ہوں۔ (راوی حدیث کہتے ہیں کہ) میں نے یہ حدیث (ان کے بیٹے) مصعب بن سعد سے بیان کی تو انھوں نے بھی اس کی تصدیق فرمائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2822]
حدیث حاشیہ:
بزدلی سے اس لیے پناہ مانگی جاتی ہے کہ یہ آخرت کے عذاب کا سبب بنتی ہے کیونکہ بزدلی کے باعث انسان جہاد سے راہ فرار اختیار کرے گا تو اللہ کی طرف سے سخت سزا کا حق دار ہو گا کیونکہ جو کوئی جہاد سے جی چراتا ہے وہ اللہ کے غضب کا حق دار ہےبعض اوقات ایسا نسان دین اسلام سے بھی پھر جاتا ہے اس لیے انسان کو بزدلی سے پناہ مانگنے کی تلقین کی گئی ہے۔
(عمدة القاري: 134/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2822   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6374  
6374. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ان کلمات کے ذریعے سے اللہ تعالٰی کی پناہ مانگو جن کے ذریعے سے نبی ﷺ پناہ طلب کرتے تھے: اے اللہ! میں بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ میں کنجوسی سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ میں ناکارہ عمر کی طرف لوٹائے جانے سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں۔ میں دنیا کی آزمائش اور عذاب قبر سے تیری پناہ لیتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6374]
حدیث حاشیہ:
(1)
دنیا و آخرت کا کوئی شر، کوئی فساد، کوئی فتنہ اور کوئی آفت ایسی نہیں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی پناہ نہ مانگی ہو اور امت کو ان سے پناہ مانگنے کی تلقین نہ کی ہو بلکہ اس حدیث کے مطابق تو آپ نے مطلق طور پر فتنۂ دنیا سے پناہ طلب کی ہے جس میں دنیا کے تمام شر، فساد، تکلیفیں اور پریشانیاں آ جاتی ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک دعا ان الفاظ میں منقول ہے:
''اے اللہ! میری دنیا درست فرما دے جس سے مجھے یہ زندگی گزارنا ہے۔
'' (سنن النسائي، السھو، حدیث: 1347)
اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں رہتے ہوئے رزق کی تمام ضروریات حلال اور جائز ذرائع سے پوری ہوتی رہیں۔
(2)
دنیا کا سب سے بڑا فتنہ یہ ہے کہ انسان جسم اور روح کا تعلق برقرار رکھنے کے لیے ناجائز ذرائع کا سہارا لے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قسم کے تمام دنیاوی فتنوں سے پناہ طلب کی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6374   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6390  
6390. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ ہمیں کتابت سیکھنے کی طرح درج ذیل دعائیہ کلمات کی تعلیم دیتے تھے: اے اللہ! میں بخل سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میں بزدلی سے تیری پناہ کا طالب ہوں۔ اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں کہ ہم ناکارہ عمر کی طرف لوٹا دیے جائیں، اے اللہ! میں دنیا کے فتنوں اور عذاب قبر سے تیری پناہ لیتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6390]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری رحمہ اللہ نے قبل ازیں ضمنی طور پر فتنۂ دنیا سے پناہ کے لیے ایک عنوان قائم کیا تھا:
(باب الاستعاذة من أرذل العمر، ومن فتنة الدنيا، ومن فتنة النار)
''ناکارہ عمر، دنیا کی آزمائش اور فتنۂ جہنم سے پناہ مانگنا'' (صحیح البخاري، الدعوات، باب: 44)
لیکن فتنۂ دنیا بہت ہمہ گیر، گھمبیر اور سنگین ہے، اس لیے مستقل طور پر اس کے متعلق عنوان قائم کیا ہے۔
(2)
یہ دعا بہت اہم ہے۔
اس میں ذکر کردہ کمزوریوں سے بچنے کی پوری پوری کوشش کی جائے۔
اس کے معانی و مطالب پر خوب غور کیا جائے، پھر نہایت خلوص اور انہماک سے اللہ تعالیٰ کے حضور پیش کی جائے۔
طوطے کی طرح اسے رٹ لینے سے کام نہیں چلے گا۔
واللہ المستعان
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6390   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.