الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
The Book of Invocations
16. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ:
16. باب: صبح کے وقت کیا دعا پڑھے۔
(16) Chapter. What to say when one gets up in the morning.
حدیث نمبر: 6325
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبدان، عن ابي حمزة، عن منصور، عن ربعي بن حراش، عن خرشة بن الحر، عن ابي ذر رضي الله عنه، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم" إذا اخذ مضجعه من الليل، قال: اللهم باسمك اموت واحيا، فإذا استيقظ، قال: الحمد لله الذي احيانا بعد ما اماتنا وإليه النشور".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنَ اللَّيْلِ، قَالَ: اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا، فَإِذَا اسْتَيْقَظَ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ".
ہم سے عبداللہ نے بیان کیا، ان سے ابوحمزہ محمد بن میمون نے، ان سے منصور بن معمر نے، ان سے ربعی بن حراش نے، ان سے خرشہ بن الحر نے اور ان سے ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں اپنی خواب گاہ پر جاتے تو کہتے «اللهم باسمك أموت وأحيا» اے اللہ! میں تیرے ہی نام سے مرتا ہوں اور تیرے ہی نام سے زندہ ہوتا ہوں۔ اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے «الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور‏"‏‏.‏» تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں موت کے بعد زندگی بخشی اور اسی کی طرف ہم کو جانا ہے۔

Narrated Abu Dhar: Whenever the Prophet lay on his bed, he used to say: "Allahumma bismika amutu wa ahya," and when he woke up he would say: "Al-hamdu lil-lahilladhi ahyana ba'da ma an atana, wa ilaihi an-nushur."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 337


   صحيح البخاري7395جندب بن عبد اللهإذا أخذ مضجعه من الليل قال باسمك نموت ونحيا فإذا استيقظ قال الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور
   صحيح البخاري6325جندب بن عبد اللهإذا أخذ مضجعه من الليل قال اللهم باسمك أموت وأحيا فإذا استيقظ قال الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6325 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6325  
حدیث حاشیہ:
سونے سے پہلے نماز والا وضو کرنا، اپنا دایاں ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھ کر دائیں کروٹ پر لیٹنا، مسنون دعائیں یا ان میں سے کوئی ایک دعا پڑھنا انتہائی تاکیدی سنتیں ہیں۔
بہتر ہے کہ دعا پڑھنے کے بعد کوئی گفتگو نہ کی جائے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6325   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7395  
7395. سیدنا ابو ذر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ جب رات کے وقت اپنے بستر پر جاتے تو دعا کرتے: ہم تیرے ہی نام سے فوت ہوتے ہیں اور اسی سے زندہ ہوں گے۔ اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے: تمام تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا ہے اور اسی کی طرف جمع ہونا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7395]
حدیث حاشیہ:
اللہ کے نام کے ساتھ برکت لینا اور مدد طلب کرنا ثابت ہوا یہی باب سے مطابقت ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7395   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7395  
7395. سیدنا ابو ذر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ جب رات کے وقت اپنے بستر پر جاتے تو دعا کرتے: ہم تیرے ہی نام سے فوت ہوتے ہیں اور اسی سے زندہ ہوں گے۔ اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے: تمام تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا ہے اور اسی کی طرف جمع ہونا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7395]
حدیث حاشیہ:

ان احادیث میں بھی اللہ تعالیٰ کے ناموں کے طفیل دعا کرنے کا طریقہ بیان ہوا ہے کہ انسان نیند اور بیداری کے وقت اللہ تعالیٰ کے نام سے برکت حاصل کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے حضور عرض کرتا ہے کہ میں حالت بیداری میں تیرا ہی نام یاد کرتا ہوں۔
اس نام ہی سے مجھے اطمینان حاصل ہوتا ہے اور میرادل اس نام ہی سے آرام حاصل کرتا ہے۔
اسی کی بدولت مجھے نفع بخش زندگی میسر ہوگی۔
اسی طرح حالت نیند میں تیرا ہی نام لیتا ہوں، اس کی بدولت مجھے ہرحالت میں سکون و اطمینان مہیا فرما۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سونے کے وقت یہ دعا فرمایا کرتے تھے، اس لیے کہ نیند، موت کی ایک قسم ہے اور اس کے مقابلے میں بیداری ایک زندگی ہے اور بندوں پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔

بعض اوقات ممکن ہے کہ نیند کی حالت میں روح واپس نہ آئے۔
لیکن جب نیند کے بعد زندگی ملتی ہے تو نشاط وقوت واپس آجاتی ہے، ان حالت میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے لیے مذکورہ دعا پڑھنے کی تعلیم دی گئی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے ایک مقام پر نیند کو موت قرار دیا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اللہ ہی ہے جو موت کے وقت روحیں قبض کرتا ہے اور جو نہ مراہواس کی روح بھی نیند کی حالت میں قبض کرتا ہے، پھر جس کی موت کا فیصلہ ہو چکا ہو اس کی روح کو روک لیتا ہے اور دوسری روحیں ایک مقررہ وقت تک کے لیے واپس بھیج دیتا ہے۔
غوروفکر کرنے والوں کے لیے اس میں یقیناً بہت سی نشانیاں ہیں۔
(الزمر 39/42)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7395   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.