صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
The Book of Asking Permission
39. بَابُ الْقَائِلَةِ بَعْدَ الْجُمُعَةَ:
39. باب: جمعہ کے بعد قیلولہ کرنا۔
(39) Chapter. (Mid-day nap) after Al-Jumuah [Friday Salat (prayer)].
حدیث نمبر: 6279
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا محمد بن كثير، حدثنا سفيان، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد، قال:" كنا نقيل ونتغدى بعد الجمعة".(موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ:" كُنَّا نَقِيلُ وَنَتَغَدَّى بَعْدَ الْجُمُعَةِ".
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے ابوحازم نے اور ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم کھانا اور قیلولہ نماز جمعہ کے بعد کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Sahl bin Sa`d: We used to have a midday nap and take our meals after the Jumua (prayer).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 74, Number 296


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6279 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6279  
حدیث حاشیہ:
(1)
دوپہر کے بعد کھانے کو غداء اور سونے کو قیلولہ کہتے ہیں۔
عربوں کی عادت تھی کہ وہ دوپہر کا کھانا کھا کر قیلولہ کرتے تھے۔
ایسا کرنا سے طبیعت ہشاش بشاش اور ہلکی ہو جاتی ہے۔
(2)
قیلولہ مسنون امر ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
تم قیلولہ کیا کرو کیونکہ شیاطین قیلولہ نہیں کرتے۔
اس روایت کی سند میں کلام ہے لیکن راجح بات یہی ہے کہ یہ حدیث قابل اعتبار ہے۔
(سلسلة الأحادیث الصحیحة للألباني، حدیث: 1647)
اسی طرح خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ کا قول صحیح سند سے منقول ہے کہ دن کے پہلے حصے میں سونا جلن کا باعث، دوپہر کو سونا صحت کا موجب اور آخری پہر سونا بے وقوفی کی علامت ہے۔
(فتح الباري: 84/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6279   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.