الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: کھانوں کے بیان میں
The Book of Foods (Meals)
23. بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ يَأْكُلُونَ:
23. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی خوارک کا بیان۔
(23) Chapter. What the Prophet and his Companions used to eat.
حدیث نمبر: 5415
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن ابي الاسود، حدثنا معاذ، حدثني ابي، عن يونس، عن قتادة، عن انس بن مالك، قال:" ما اكل النبي صلى الله عليه وسلم على خوان ولا في سكرجة ولا خبز له مرقق، قلت لقتادة: على ما ياكلون؟ قال: على السفر".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يُونُسَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:" مَا أَكَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خِوَانٍ وَلَا فِي سُكْرُجَةٍ وَلَا خُبِزَ لَهُ مُرَقَّقٌ، قُلْتُ لِقَتَادَةَ: عَلَى مَا يَأْكُلُونَ؟ قَالَ: عَلَى السُّفَرِ".
ہم سے عبداللہ بن ابی الاسود نے بیان کیا، کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا، ان سے یونس بن ابی الفرات نے، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی میز پر کھانا نہیں کھایا اور نہ تشتری میں دو چار قسم کی چیزیں رکھ کر کھائیں اور نہ کبھی چپاتی کھائی۔ میں نے قتادہ سے پوچھا، پھر آپ کس چیز پر کھانا کھاتے تھے؟ بتلایا کہ سفرہ (چمڑے کے دستر خوان) پر۔

Narrated Anas bin Malik: The Prophet never took his meals at a dining table, nor in small plates, and he never ate thin wellbaked bread. (The sub-narrator asked Qatada, "Over what did they use to take their meals?" Qatada said, "On leather dining sheets."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 326


   صحيح البخاري5415أنس بن مالكما أكل النبي على خوان لا في سكرجة لا خبز له مرقق
   جامع الترمذي1788أنس بن مالكما أكل رسول الله على خوان لا في سكرجة لا خبز له مرقق
   سنن ابن ماجه3292أنس بن مالكما أكل النبي على خوان لا في سكرجة علام كانوا يأكلون قال على السفر
   سنن ابن ماجه3293أنس بن مالكما رأيت رسول الله أكل على خوان حتى مات
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5415 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5415  
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دنیوی معیشت کا پتا چلتا ہے کہ آپ کی خوراک بالکل سادہ تھی۔
اس میں اہل دنیا کی طرح تکلف نہیں ہوا کرتا تھا۔
لیکن ہمارے ہاں ایسی پرتکلف دعوتوں کا رواج چل نکلا ہے جن میں فضول خرچی کے علاوہ شہرت اور دکھلاوے کے جذبات نمایاں ہوتے ہیں۔w
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5415   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3292  
´میز اور دستر خوان پر کھانے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خوان (میز) پر کبھی نہیں کھایا، اور نہ «سکرجہ» (چھوٹی طشتری) ۱؎ میں کھایا۔ قتادہ نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کس چیز پر کھاتے تھے؟ انس رضی اللہ عنہ نے کہا: دستر خوان پر۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3292]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مولانا عبدالغنی رحمہ اللہ سنن ابن ماجہ کے حاشہ انجاح الحاجہ میں خوان کے بارے میں لکھتے ہیں:
اس پر رکھ کر کھانا دولت مندوں اور متکبروں کی عادت ہے تاکہ انہیں کھانا کھاتے وقت جھکنے یا سر جھکانے کی ضرورت نہ پڑے۔
اس لیے اس کا ترجمہ چھوٹی میز یا تپائی وغیرہ کیا جا سکتا ہے۔

(2)
سکرجه چھوٹی پلیٹ یا تھالی اور رکابی وغیرہ کو کہتے ہیں جس میں چٹنی وغیرہ رکھی جاتی ہے۔
یہ لذت پسندی اور عیش پرستی کامظہر ہے۔
رسول ا للہ ﷺ کا کھانا سادہ اور زود ہضم ہوتا تھا اس لیے چٹنی وغیرہ کی ضرورت ہی نہیں پڑتی تھی۔

(3)
سفرہ (دستر خوان)
سے مراد وہ کپڑے یا چمڑے کا ٹکڑا ہے جسے بچھا کر اس پر کھانا رکھا جاتا ہے۔
اہل عرب اب بھی میز کرسی استعمال کرنے کے بجائے زمین پر دستر خوان بچھا کر کھانا کھانے کے عادی ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3292   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.