وقال احمد بن شبيب: حدثنا ابي، عن يونس، قال ابن شهاب: عن عروة، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: يرحم الله نساء المهاجرات الاول لما انزل الله: وليضربن بخمرهن على جيوبهن سورة النور آية 31 شققن مروطهن فاختمرن بها"وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبٍ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: يَرْحَمُ اللَّهُ نِسَاءَ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلَ لَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ: وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ سورة النور آية 31 شَقَّقْنَ مُرُوطَهُنَّ فَاخْتَمَرْنَ بِهَا"
اور احمد بن شبیب نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمارے والد شبیب بن سعید نے بیان کیا، ان سے یونس بن یزید نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، ان سے عروہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اللہ ان عورتوں پر رحم کرے جنہوں نے پہلی ہجرت کی تھی۔ جب اللہ تعالیٰ نے آیت «وليضربن بخمرهن على جيوبهن»”اور اپنے دوپٹے اپنے سینوں پر ڈالے رہا کریں۔“(تاکہ سینہ اور گلا وغیرہ نہ نظر آئے) نازل کی، تو انہوں نے اپنی چادروں کو پھاڑ کر ان کے دوپٹے بنا لیے۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4758
حدیث حاشیہ: حضرت احمد بن شبیب حضرت امام بخاری کے شیوخ میں سے ہیں۔ شاید یہ روایت حضرت امام نے ان سے نہیں سنی اسی لئے لفظ حدثنا نہیں کہا ابن منذر نے اسے وصل کیا ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4758