صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
20. بَابُ: {إِلاَّ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ لاَ يَسْتَطِيعُونَ حِيلَةً وَلاَ يَهْتَدُونَ سَبِيلاً} :
20. باب: آیت کی تفسیر ”سوائے ان لوگوں کے جو مردوں اور عورتوں بچوں میں سے کمزور ہیں کہ نہ کوئی تدبیر ہی کر سکتے ہیں اور نہ کوئی راہ پاتے ہیں کہ ہجرت کر سکیں“۔
(20) Chapter: “Except the weak ones among men, women...” (V.4:98)
حدیث نمبر: 4597
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا ابو النعمان، حدثنا حماد، عن ايوب، عن ابن ابي مليكة، عن ابن عباس رضي الله عنهما: إلا المستضعفين سورة النساء آية 98، قال:" كانت امي ممن عذر الله".(موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: إِلا الْمُسْتَضْعَفِينَ سورة النساء آية 98، قَالَ:" كَانَتْ أُمِّي مِمَّنْ عَذَرَ اللَّهُ".
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے ایوب سختیانی نے، ان سے عبداللہ بن ابی ملیکہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے «إلا المستضعفين‏» کے متعلق فرمایا کہ میری ماں بھی ان ہی لوگوں میں تھیں جنہیں اللہ نے معذور رکھا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Ibn `Abbas: '"Except the weak ones" (4.98) and added: My mother was one of those whom Allah excused.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 121


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4597 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4597  
حدیث حاشیہ:
شروع اسلام میں مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ پہنچنا ضروری قرار دیا گیا تھا۔
کچھ کمزور لوگ ہجرت نہ کر سکے اور مکہ ہی میں مصیبتوں کی زندگی گزارتے رہے، ان ہی کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4597   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4597  
حدیث حاشیہ:

حضرت ابن عباس ؓ کی والدہ کا نام لبابہ بنت حارث تھا اور یہ ام المومنین حضرت میمونہ بنت حارث ؓ کی ہمشیر ہیں۔
ابتدائے اسلام میں مسلمان ہو چکی تھیں۔
اپنی طبعی کمزوری کی وجہ سے مکے میں رہائش رکھنے پر مجبور تھیں۔
ان کے ساتھ حضرت ابن عباس ؓ بھی تھے۔
یہ دونوں کمزور اورناتواں ہونے کی وجہ سے معذوروں میں شامل تھے۔
حضرت لبابہ کی کنیت ام الفضل ہے اور سیدہ خدیجہ ؓ کے بعد یہ پہلی خاتون ہیں جو مسلمان ہوئیں۔
ایک روایت میں ہے حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا:
میں اور میری والدہ ان کمزور لوگوں میں سے تھے جو مکہ مکرمہ میں نجات اور خلاصی نہیں پاسکتے تھے۔
(النساء: 97: 4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4597   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.