صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
53. بَابُ: {وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ} :
53. باب: آیت کی تفسیر ”اور اس دن سے ڈرتے رہو جس دن تم سب کو اللہ کی طرف واپس جانا ہے“۔
(53) Chapter. “And be afraid of the Day when you shall be brought back to Allah...” (V.2:281)
حدیث نمبر: 4544
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا قبيصة بن عقبة , حدثنا سفيان , عن عاصم , عن الشعبي، عن ابن عباس رضي الله عنهما , قال:" آخر آية نزلت على النبي صلى الله عليه وسلم آية الربا".(مرفوع) حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ عَاصِمٍ , عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا , قَالَ:" آخِرُ آيَةٍ نَزَلَتْ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آيَةُ الرِّبَا".
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے عاصم بن سلیمان نے، ان سے شعبی نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آخری آیت جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی وہ سود کی آیت تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Ibn `Abbas: The last Verse (in the Qur'an) revealed to the Prophet was the Verse dealing with usury (i.e. Riba).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 67


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4544 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4544  
حدیث حاشیہ:
دوسری روایت میں ابن عباسؓ سے اس کی صراحت ہے کہ آخری آیت جو نازل ہوئی وہ آیت ﴿يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ﴾ (البقرة: 281)
تھی، حضرت امام بخاریؒ نے یہ روایت لا کر اس طرف اشارہ کیا کہ حضرت ابن عباس ؓ کی مراد آیت ربا سے یہی آیت ہے، اس طرح باب کی مطابقت بھی حاصل ہوگئی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4544   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4544  
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں آیت ربا کو باعتبار نزول آخری آیت قرار دیا گیا ہے جبکہ اس کا عنوان سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن ﴿وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا....... وَاتَّقُوا يَوْمًا﴾ تک تمام آیات ایک ہی مرتبہ سود کے سلسلے میں نازل ہوئی تھیں، چنانچہ ﴿وَاتَّقُوا يَوْمًا﴾ کے آیات ربا پر عطف اور ان کے ساتھ نازل ہونے کی وجہ سے اسے بھی انھی میں شامل کیا گیا ہے اور ان آیات میں سے یہ آخری آیت ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ ہی سے مروی ہے کہ آخری آخری آیت جو رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوئی تھی وہ ﴿يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ﴾ ہے اس آیت کے نزول کے بعد آپ صرف نو دن زندہ رہے۔
(تفسیر جامع البیان في تأویل القرآن: 41/6۔
وفتح الباري: 258/8)


واضح رہے کہ اس آیت کو جو آخری آیت کہا گیا ہے وہ متعلقات ربا کے لحاظ سے ہے اور ربا کی اصل حرمت تو اس آیت کے نازل ہونے سے بہت پہلے نازل ہو چکی تھی جیسا کہ واقعہ اُحد کے ضمن میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"اے ایمان والو!دوگنا چوگنا کر کے سود مت کھاؤ، اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم نجات پا سکو۔
" (آل عمران: 130/3)
مختلف صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اپنے اپنے علم کے اعتبار سے مختلف آیات کو آخری آیت قرار دیا ہے ان میں کوئی تضاد نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4544   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.