وقال الليث: حدثني يونس، عن ابن شهاب، اخبرني عبد الله بن ثعلبة بن صعير" وكان النبي صلى الله عليه وسلم قد مسح وجهه عام الفتح".وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ ثَعْلَبَةَ بْنِ صُعَيْرٍ" وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ مَسَحَ وَجْهَهُ عَامَ الْفَتْحِ".
اور لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ کہا مجھ کو عبداللہ بن ثعلبی بن صعیر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن ان کے چہرے پر (شفقت کی راہ سے) ہاتھ پھیرا تھا۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4300
حدیث حاشیہ: امام بخاری نے اختصار کے لیے اصل حدیث بیان نہیں کی۔ صرف اسی جملہ پر اکتفا کیا کہ آنحضرت ﷺ نے فتح مکہ کے سال ان کے منہ پر ہاتھ پھیرا تھا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4300
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4300
حدیث حاشیہ: امام بخاری ؒ نے اختصار کے پیش نظراصل حدیث بیان نہیں کی بلکہ صرف اسی جملے پر اکتفا کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے سال ان کے منہ پر ہاتھ پھیرا تھا۔ صحیح بخاری کی دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کی آنکھوں پر ہاتھ پھیرا تھا۔ (صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6356۔ ) یہ بھی کہا گیا ہےکہ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے وقت ان کی عمر چارسال تھی۔ فتح مکہ کے وقت انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا تو آپ نے ان کے سر اور چہرے پر دست مبارک پھیرا۔ (عمدة القاري: 279/12)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4300