صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
54. بَابٌ:
54. باب:۔۔۔
(54) Chapter.
حدیث نمبر: 4300
Save to word مکررات اعراب English
وقال الليث: حدثني يونس، عن ابن شهاب، اخبرني عبد الله بن ثعلبة بن صعير" وكان النبي صلى الله عليه وسلم قد مسح وجهه عام الفتح".وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ ثَعْلَبَةَ بْنِ صُعَيْرٍ" وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ مَسَحَ وَجْهَهُ عَامَ الْفَتْحِ".
اور لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ کہا مجھ کو عبداللہ بن ثعلبی بن صعیر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن ان کے چہرے پر (شفقت کی راہ سے) ہاتھ پھیرا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated `Abdullah bin Tha`laba binSu`air whose face was rubbed by the Prophetduring the year of the Conquest (of Makkah).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 593


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4300 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4300  
حدیث حاشیہ:
امام بخاری نے اختصار کے لیے اصل حدیث بیان نہیں کی۔
صرف اسی جملہ پر اکتفا کیا کہ آنحضرت ﷺ نے فتح مکہ کے سال ان کے منہ پر ہاتھ پھیرا تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4300   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4300  
حدیث حاشیہ:
امام بخاری ؒ نے اختصار کے پیش نظراصل حدیث بیان نہیں کی بلکہ صرف اسی جملے پر اکتفا کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے سال ان کے منہ پر ہاتھ پھیرا تھا۔
صحیح بخاری کی دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کی آنکھوں پر ہاتھ پھیرا تھا۔
(صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6356۔
)

یہ بھی کہا گیا ہےکہ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے وقت ان کی عمر چارسال تھی۔
فتح مکہ کے وقت انھیں رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا تو آپ نے ان کے سر اور چہرے پر دست مبارک پھیرا۔
(عمدة القاري: 279/12)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4300   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.