صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
32. بَابُ غَزْوَةُ ذَاتِ الرِّقَاعِ:
32. باب: غزوہ ذات الرقاع کا بیان۔
(32) Chapter. The Ghazwa (i.e., battle) of Dhat-ur-Riqa.
حدیث نمبر: 4130
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) وقال معاذ: حدثنا هشام ,عن ابي الزبير , عن جابر , قال:" كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم بنخل" , فذكر صلاة الخوف , قال مالك: وذلك احسن ما سمعت في صلاة الخوف. تابعه الليث عن هشام عن زيد بن اسلم ان القاسم بن محمد حدثه صلى النبي صلى الله عليه وسلم في غزوة بني انمار.(مرفوع) وَقَالَ مُعَاذٌ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ ,عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ , عَنْ جَابِرٍ , قَالَ:" كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَخْلٍ" , فَذَكَرَ صَلَاةَ الْخَوْفِ , قَالَ مَالِكٌ: وَذَلِكَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِي صَلَاةِ الْخَوْفِ. تَابَعَهُ اللَّيْثُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَهُ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي أَنْمَارٍ.
اور معاذ نے بیان کیا ‘ ان سے ہشام نے بیان کیا ‘ ان سے ابوزبیر نے اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مقام نخل میں تھے۔ پھر انہوں نے نماز خوف کا ذکر کیا۔ امام مالک نے بیان کیا کہ نماز خوف کے سلسلے میں جتنی روایات میں نے سنی ہیں یہ روایت ان سب میں زیادہ بہتر ہے۔ معاذ بن ہشام کے ساتھ اس حدیث کو لیث بن سعد نے بھی ہشام بن سعد مدنی سے ‘ انہوں نے زید بن اسلم سے روایت کیا اور ان سے قاسم بن محمد نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ بنو انمار میں (نماز خوف) پڑھی تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Ibn Az-Zubair: Jabir said, "We were with the Prophet at Nakhl," and then he mentioned the Fear prayer. Narrated Al-Qasim bin Muhammad: The Prophet offered the Fear prayer in the Ghazwa of Banu Anmar.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 451


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4130 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4130  
حدیث حاشیہ:

غزوہ بنوانمار غزوہ بنومحارب وثعلبہ اور غزوہ ذات الرقاع ایک ہی جنگ کے متعدد نام ہیں۔

غزوہ ذات الرقاع کا سبب یہ ہے کہ ایک اعرابی مدینہ طیبہ کچھ سامان لایا اور اس نےکہا:
میں نے بنو ثعلبہ اور بنو انمار کے لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ تم پر حملے کی تیاری کررہے ہیں اور تم ان سے غافل ہو۔
یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے چارسو مجاہدین اپنے ساتھ لیے اور ان کی سرکوبی کے لیے روانہ ہوئے۔
ایک دوسری روایت کے مطابق مجاہدین کی تعداد سات سوتھی۔

اس روایت سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ غزوہ بنو انمار غزوہ محارب وثعلبہ سے متحد ہے اورغزوہ محارب وثعلبہ ہی غزوہ ذات الرقاع ہے۔
(فتح الباري: 530/7۔
)


امام مالک ؒ کے کلام کامقصد یہ ہے کہ انھوں نے صلاۃ خوف کے متعلق متعدد روایات سنی ہیں، جن میں مختلف کیفیات بیان ہوئی ہیں لیکن عمل کے اعتبار سے انھیں مذکورہ حدیث میں بیان کردہ طریقہ اچھا معلوم ہوا اور اسے اختیار کیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4130   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.