الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
132. بَابُ التَّسْبِيحِ إِذَا هَبَطَ وَادِيًا:
132. باب: کسی نشیب کی جگہ میں اترتے وقت سبحان اللہ کہنا۔
(132) Chapter. The recitation of Subhan Allah when going down a valley.
حدیث نمبر: 2993
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن حصين بن عبد الرحمن، عن سالم بن ابي الجعد، عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، قال:" كنا إذا صعدنا كبرنا، وإذا نزلنا سبحنا".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" كُنَّا إِذَا صَعِدْنَا كَبَّرْنَا، وَإِذَا نَزَلْنَا سَبَّحْنَا".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے حصین بن عبدالرحمٰن نے ان سے سالم بن ابی الجعد نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب ہم (کسی بلندی پر) چڑھتے، تو «الله اكبر» کہتے اور جب (کسی نشیب میں) اترتے تو «سبحان الله» کہتے تھے۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: Whenever we went up a place we would say, "Allahu--Akbar (i.e. Allah is Greater)", and whenever we went down a place we would say, "Subhan Allah."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 236


   صحيح البخاري2993جابر بن عبد اللهإذا صعدنا كبرنا وإذا نزلنا سبحنا
   صحيح البخاري2994جابر بن عبد اللهإذا صعدنا كبرنا وإذا تصوبنا سبحنا
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2993 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2993  
حدیث حاشیہ:
کوئی بھی سفر ہو‘ راستے میں نشیب و فراز اکثر آتے ہی رہتے ہیں۔
لہٰذا اس ہدایت پاک کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
یہاں سفر جہاد کے لئے اس امر کا مشروع ہونا مقصود ہے۔
باب جب بلندی پر چڑھے تو اللہ أکبر کہنا
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2993   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2993  
حدیث حاشیہ:

کوئی بھی سفر ہو راستے میں نشیب و فراز اکثر آتے رہتے ہیں لہٰذا مذکورہ ہدایت نبوی کو مد نظر رکھنا چاہیےاس مقام پر سفر جہاد میں اس امر کا مشروع ہونا مقصود ہے۔

حضرت یونس ؑ جب مچھلی کے پیٹ میں گئے تو انھوں نے اللہ کی تسبیح کی تو اللہ تعالیٰ نے انھیں نجات دی۔
رسول اللہ ﷺ نے بھی ان کی پیروی میں فرمایا:
جب تم نیچی جگہ اترو تواللہ کی تسبیح کرو۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2993   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2994  
2994. سالم بن عبد اللہ ؓحضرت جابر ؓسے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا: جب ہم (کسی بلندی پر) چڑھتے تو اللہ أکبر کہتے اور جب (کسی نشیب میں) اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2994]
حدیث حاشیہ:
جب انسان کسی بلند جگہ پر چڑھے تو اللہ تعالیٰ کی کبریائی کا تقاضا ہے کہ اللہ أکبر کہا جائے۔
جب بھی کسی بلند چیز پر نظر پڑے تو دل میں اللہ کی بڑائی کا یقین رہےکہ وہی ہر چیز سے بڑا ہے خاص طور سفر جہاد میں اس کا ضرور التزام کیا جائے تاکہ اس کی نصرت و تائید ہمارے شامل حال رہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2994   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.