الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
5. بَابُ الْغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَقَابُ قَوْسِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ:
5. باب: اللہ کے راستے میں صبح و شام چلنے کی اور جنت میں ایک کمان برابر جگہ کی فضیلت۔
(5) Chapter. To proceed in Allah’s Cause in the forenoon and in the afternoon. A place in Paradise as small as the bow of one of you (is better than the world and whatever is in it).
حدیث نمبر: 2794
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" الروحة والغدوة في سبيل الله افضل من الدنيا وما فيها".(مرفوع) حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الرَّوْحَةُ وَالْغَدْوَةُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَفْضَلُ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا".
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا انہوں نے ابوحازم سے اور ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستے میں گزرنے والی ایک صبح و شام دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے سب سے بڑھ کر ہے۔

Narrated Sahl bin Sa`d: The Prophet said, "A single endeavor in Allah's Cause in the afternoon and in the forenoon is better than the world and whatever is in it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 52


   صحيح البخاري2892سهل بن سعدرباط يوم في سبيل الله خير من الدنيا وما عليها موضع سوط أحدكم من الجنة خير من الدنيا وما عليها الروحة يروحها العبد في سبيل الله أو الغدوة خير من الدنيا وما عليها
   صحيح البخاري2794سهل بن سعدالروحة والغدوة في سبيل الله أفضل من الدنيا وما فيها
   صحيح مسلم4874سهل بن سعدالغدوة يغدوها العبد في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها
   جامع الترمذي1648سهل بن سعدغدوة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها موضع سوط في الجنة خير من الدنيا وما فيها
   جامع الترمذي1664سهل بن سعدرباط يوم في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها موضع سوط أحدكم في الجنة خير من الدنيا وما فيها روحة يروحها العبد في سبيل الله أو لغدوة خير من الدنيا وما فيها
   سنن النسائى الصغرى3120سهل بن سعدالغدوة والروحة في سبيل الله أفضل من الدنيا وما فيها
   سنن ابن ماجه2756سهل بن سعدغدوة أو روحة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها
   مسندالحميدي959سهل بن سعدموضع سوط في الجنة خير من الدنيا وما فيها
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2794 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2794  
حدیث حاشیہ:
جہاد فی سبیل اللہ کے فضائل میں بہت سی آیات قرآنی اور احادیث نبوی وارد ہوئی ہیں ان ہی میں سے یہ احادیث بھی ہیں جو فضائل جہاد کو واضح لفظوں میں ظاہر کر رہی ہیں۔
قرون اولیٰ کے مسلمانوں کی زندگی شاہد ہے کہ انہوں نے اسلام کو اور اس کے مقاصد عالیہ کو کما حقہ سمجھا تھا اور وہ اسی بنا پر سر پر کفن باندھے ہوئے پوری دنیا میں سرگرداں اور کوشاں ہوئے اور ایک ایسی تاریخ بنا گئے جو قیامت تک آنے والے اہل اسلام کے لئے مشعل راہ ثابت ہوگی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2794   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2794  
حدیث حاشیہ:

ان احادیث سے جہاد فی سبیل اللہ کی ترغیب دلانا مقصود ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ مجاہد کو تھوڑا سا جہاد کرنے کے عوض آخرت میں اجرعظیم عطا فرماتاہے تو جو شخص جہاد میں اپنا مال صرف کرے اور اپنی جان لٹا دے اس کے اجر و ثواب کی تو کوئی حد ہی نہیں ہے۔

لوگوں کے دلوں میں دنیا کے مال ومتاع کی بہت عظمت ہے لیکن رسول اللہ ﷺ نے اس کی بے ثباتی ان الفاظ میں بیان فرمائی:
اگر کسی کو پوری دنیا بھی مل جائے اور وہ دنیا کی ہر چیز کا مالک ہوجائے تو بھی جنت کی ادنیٰ سے ادنیٰ نعمت کے مقابلے میں اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی مقدس تعلیم کا یہ اثر ہواکہ مسلمانوں نے اسلام اور اس کے مقاصد کو سمجھا،پھر وہ سر پرکفن باندھ کر پوری دنیا پر چھاگئے،اور ایسی تاریخ رقم کرگئے جو قیامت تک آنے والے اہل اسلام کے لیے مشعل راہ ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2794   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3120  
´اللہ کے راستے (جہاد) میں صبح سویرے نکلنے کی فضیلت کا بیان۔`
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے راستے یعنی جہاد میں صبح یا شام (کسی وقت بھی نکلنا) دنیا وما فیہا سے افضل و بہتر ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الجهاد/حدیث: 3120]
اردو حاشہ:
کیونکہ جہاد کو جانے کا ثواب باقی رہنے والی چیز ہے اور دنیا کی ہر چیز فانی ہے۔ باقی اور فانی کا کیا مقابلہ؟ خواہ باقی مقدار کے لحاظ سے قلیل اور فانی کثیر۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3120   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1648  
´جہاد میں گزرنے والے صبح و شام کی فضیلت کا بیان۔`
سہل بن سعد ساعدی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: راہ جہاد کی ایک صبح دنیا اور دنیا کی ساری چیزوں سے بہتر ہے اور جنت کی ایک کوڑے ۱؎ کی جگہ دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہتر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب فضائل الجهاد/حدیث: 1648]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کوڑے کا ذکر خاص طور پر کیاگیا،
کیوں کہ شہسوار کی عادت میں سے ہے کہ سواری سے اترنے سے پہلے زمین پر کوڑا پھینک کر اپنے لیے جگہ خاص کرلیتا ہے،
گویا اس سے وہ یہ بتانا چاہتاہے کہ یہ جگہ اب میرے لیے خاص ہوگئی ہے،
کوئی دوسرا اس کی جانب سبقت نہ لے جائے۔
اوردوسرے یہاں کوڑے جتنی مقدارومسافت بتلاکر جنت کی فضیلت اور اس کی قیمت بتلانا مقصود ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1648   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:959  
959- سیدنا سہیل بن سعد رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جنت میں ایک کوڑا رکھنے کی جگہ دنیا اور ا س کی ساری چیزوں سے بہتر ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:959]
فائدہ:
اس حدیث سے جنت کی تھوڑی سی جگہ کی اہمیت واضح ہوتی ہے، جب جنت کی ایک کوڑا رکھنے کی مقدار جگہ دنیا و مافیھا سے بہتر ہے تو جنت کے ایک محل کا کیا مقام و مرتبہ ہوگا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 958   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2892  
2892. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں ایک دن مورچے پر رہنا دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ جنت میں تم میں سے کسی کے کوڑا رکھنے کی جگہ تمام دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ اور کسی شخص کاصبح یا شام کے وقت اللہ کی راہ میں چلنا ساری دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2892]
حدیث حاشیہ:
اسلامی شرعی ریاست میں سرحد پر چوکی پہرے کی خدمت جس کو سونپی جائے اور وہ اسے بخوبی انجام دے تو اس کا نام بھی مجاہدین میں ہی لکھا جاتا ہے اور اس کو وہ ثواب ملتا ہے جس کے سامنے دنیا کی ساری دولت بھی کوئی حقیقت نہیں رکھتی کیونکہ دنیا بہرحال فانی اور اس کا ثواب بہرحال باقی ہے۔
الرباط بکسر الراء لموحدة الخفیفة ملازمة المکان الذي بین المسلمین والکفار لحراسة المسلمین منھم واستدل المصنف بالآیة اختیار لأشھر التفاسیر فعن الحسن البصري والقتادة اصبروا علی طاعة اللہ و صابروا أعداء اللہ في الجھاد ورابطوا في سبیل اللہ وعن محمد بن الکعب أصبروا علی الطاعة وصابروا لانتظار الوعد ورابطو العدو وتقوا اللہ فیما بینکم (فتح)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2892   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2892  
2892. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں ایک دن مورچے پر رہنا دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ جنت میں تم میں سے کسی کے کوڑا رکھنے کی جگہ تمام دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ اور کسی شخص کاصبح یا شام کے وقت اللہ کی راہ میں چلنا ساری دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2892]
حدیث حاشیہ:

چوکی پہرے کی فضیلت کے متعلق رسول اللہ کﷺ ا ارشاد گرامی ہے:
ایک دن رات پہرہ دینا ایک ماہ کے روزے اور قیام سے بہتر ہے۔
اگرپہرہ دیتے ہوئے کوئی مجاہد شہید ہوگیا تو اس کا یہ عمل برابر جاری رہے گا اور اسے اس پر اجر دیا جائے گا اور وہ فتنوں سے امن رہے گا۔
(صحیح مسلم، الإمارة، حدیث 4938(1913)

سرحد پر دشمن کی نقل وحرکت پر نظر رکھنا تاکہ دشمن مسلمانوں کے علاقے میں گھسنے نہ پائے اور اپنی سرحدوں کی نگرانی کرنا رباط کہلاتا ہے۔
یہ پہرہ دینا کے تمام سازوسامان سے بہتر ہے کیونکہ دنیا فانی ہے اس کا سامان ختم ہونے والاہے جبکہ پہرہ دینے کے ثمرات باقی رہنے والے ہیں اور جو چیز فنا ہونے والی ہے وہ باقی رہنے والی اشیاء سے کیونکر افضل ہوسکتی ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2892   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.