صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: صلح کے مسائل کا بیان
The Book of Peacemaking
7. بَابُ الصُّلْحِ مَعَ الْمُشْرِكِينَ:
7. باب: مشرکین کے ساتھ صلح کرنے کا بیان۔
(7) Chapter. To make peace with Al-Mushrikun (polytheists, idolaters, pagans).
حدیث نمبر: 2702
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا مسدد، حدثنا بشر، حدثنا يحيى، عن بشير بن يسار، عن سهل بن ابي حثمة، قال: انطلق عبد الله بن سهل، ومحيصة بن مسعود بن زيد إلى خيبر، وهي يومئذ صلح".(موقوف) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، قَالَ: انْطَلَقَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ، وَمُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ إِلَى خَيْبَرَ، وَهِيَ يَوْمَئِذٍ صُلْحٌ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے بشر نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے بشیر بن یسار نے اور ان سے سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ بن مسعود بن زید رضی اللہ عنہما خیبر گئے۔ خیبر کے یہودیوں سے مسلمانوں کی ان دنوں صلح تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Sahl bin Abu Hathma: `Abdullah bin Sahl and Muhaiyisa bin Mas`ud bin Zaid went to Khaibar when it had a peace treaty (with the Muslims).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 49, Number 865


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2702 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2702  
حدیث حاشیہ:
اسی سے کافروں کے ساتھ صلح کرنا ثابت ہوا۔
صلح کے متعلق اسلام نے خاص ہدایات اسی لیے دی ہیں کہ اسلام سراسر امن اور صلح کا علمبردار ہے۔
اسلام نے جنگ و جدال کو کبھی پسند نہیں کیا، قرآن مجید میں صاف ہدایت ہے۔
﴿وَإِنْ جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا﴾ (الأنفال: 61)
اگر دشمن صلح کرنا چاہے تو آپ ضرور صلح کے لیے جھک جائیے۔
قرآن مجید میں جہاں بھی جنگی احکامات ہیں وہ صرف مدافعت کے لیے ہیں۔
جارحانہ ہدایت کہیں بھی نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2702   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.