صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
The Book of Sales (Bargains)
15. بَابُ كَسْبِ الرَّجُلِ وَعَمَلِهِ بِيَدِهِ:
15. باب: انسان کا کمانا اور اپنے ہاتھوں سے محنت کرنا۔
(15) Chapter. The earnings of a person and his manual labour.
حدیث نمبر: 2071
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثني محمد، حدثنا عبد الله بن يزيد، حدثنا سعيد، قال: حدثني ابو الاسود، عن عروة، قال: قالت عائشة رضي الله عنها،"كان اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم عمال انفسهم، وكان يكون لهم ارواح، فقيل لهم: لو اغتسلتم"، رواه همام، عن هشام، عن ابيه، عن عائشة.(موقوف) حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الْأَسْوَدِ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا،"كَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمَّالَ أَنْفُسِهِمْ، وَكَانَ يَكُونُ لَهُمْ أَرْوَاحٌ، فَقِيلَ لَهُمْ: لَوِ اغْتَسَلْتُمْ"، رَوَاهُ هَمَّامٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ.
مجھ سے محمد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبداللہ بن یزید نے بیان کیا، ان سے سعید بن ابی ایوب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابوالاسود نے بیان کیا، ان سے عروہ نے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم اپنے کام اپنے ہی ہاتھوں سے کیا کرتے تھے اور (زیادہ محنت و مشقت کی وجہ سے) ان کے جسم سے (پسینے کی) بو آ جاتی تھی۔ اس لیے ان سے کہا گیا کہ اگر تم غسل کر لیا کرو تو بہتر ہو گا۔ اس کی روایت ہمام نے اپنے والد سے اور انہوں نے اپنے باپ سے اور انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Aisha: The companions of Allah's Apostle used to practice manual labor, so their sweat used to smell, and they were advised to take a bath.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 34, Number 285


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2071 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2071  
حدیث حاشیہ:
(1)
مدینہ طیبہ ہجرت کرنے کے بعد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم گزر اوقات کے لیے خود مشقت کرتے تھے اور اپنے ہاتھوں سے تجارت، زراعت اور محنت و مزدوری کرتے تھے۔
چونکہ اس وقت غربت کا دور تھا،اس لیے وہ اون کے موٹے کپڑے پہنتے، جب انھی کپڑوں میں جمعہ پڑھنے کے لیے مسجد آتے تو پسینہ آنے کی وجہ سے ان کے جسم سے ناگوار قسم کی بو آتی،اس لیے انھیں تلقین کی گئی کہ اگر غسل کرلیا جائے تو بہتر ہے تاکہ اس ناگوار بو سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو۔
(2)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم خود محنت ومشقت کرتے تھے،دوسروں پر بوجھ بننا انھیں گوارا نہ تھا۔w
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2071   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.