الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان
The Book About The Virtues Or Al-Madina.
5. بَابُ مَنْ رَغِبَ عَنِ الْمَدِينَةِ:
5. باب: جو شخص مدینہ سے نفرت کرے۔
(5) Chapter. (What about) the one who avoids (runs away) from living in Al-Madina?
حدیث نمبر: 1875
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عبد الله بن الزبير، عن سفيان بن ابي زهير رضي الله عنه، انه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" تفتح اليمن فياتي قوم يبسون فيتحملون باهلهم ومن اطاعهم، والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون، وتفتح الشام فياتي قوم يبسون فيتحملون باهليهم ومن اطاعهم، والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون، وتفتح العراق فياتي قوم يبسون فيتحملون باهليهم ومن اطاعهم، والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي زُهَيْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" تُفْتَحُ الْيَمَنُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يُبِسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ، وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ، وَتُفْتَحُ الشَّأْمُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يُبِسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ، وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ، وَتُفْتَحُ الْعِرَاقُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يُبِسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ، وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی، انہیں ہشام بن عروہ نے، انہیں ان کے والد عروہ بن زبیر نے خبر دی، انہیں عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما نے اور ان سے سفیان بن ابی زہیر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ نے فرمایا کہ یمن فتح ہو گا تو لوگ اپنی سواریوں کو دوڑاتے ہوئے لائیں گے اور اپنے گھر والوں کو اور ان کو جو ان کی بات مان جائیں گے سوار کر کے مدینہ سے (واپس یمن کو) لے جائیں گے کاش! انہیں معلوم ہوتا کہ مدینہ ہی ان کے لیے بہتر تھا اور عراق فتح ہو گا تو کچھ لوگ اپنی سواریوں کو تیز دوڑاتے ہوئے لائیں گے اور اپنے گھر والوں کو اور جو ان کی بات مانیں گے اپنے ساتھ (عراق واپس) لے جائیں گے کاش! انہیں معلوم ہوتا کہ مدینہ ہی ان کے لیے بہتر تھا۔

Narrated Abu Zuhair: I heard Allah's Apostle saying, "Yemen will be conquered and some people will migrate (from Medina) and will urge their families, and those who will obey them to migrate (to Yemen) although Medina will be better for them; if they but knew. Sham will also be conquered and some people will migrate (from Medina) and will urge their families and those who will obey them, to migrate (to Sham) although Medina will be better for them; if they but knew. 'Iraq will be conquered and some people will migrate (from Medina) and will urge their families and those who will obey them to migrate (to 'Iraq) although Medina will be better for them; if they but knew."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 30, Number 99


   صحيح البخاري1875سفيان بن القردتفتح اليمن فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهلهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون وتفتح الشأم فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون وتفتح العراق فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كا
   صحيح مسلم3365سفيان بن القرديفتح اليمن فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ثم يفتح الشام فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ثم يفتح العراق فيأتي قوم يبسون فيتحملون بأهليهم ومن أطاعهم والمدينة خير لهم
   صحيح مسلم3364سفيان بن القردتفتح الشام فيخرج من المدينة قوم بأهليهم يبسون والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ثم تفتح اليمن فيخرج من المدينة قوم بأهليهم يبسون والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون ثم تفتح العراق فيخرج من المدينة قوم بأهليهم يبسون والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون
   مسندالحميدي889سفيان بن القرديفتح اليمن، فيأتي قوم يبسون فيحملون بأهليهم ومن أطاعهم، والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون، ثم يفتح العراق، فيأتي قوم يبسون فيحملون بأهليهم ومن أطاعهم، والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون، ثم يفتح الشام، فيأتي قوم يبسون فيحملون بأهليهم ومن أطاعهم، والمدينة خير لهم لو كانوا يعلمون
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1875 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1875  
حدیث حاشیہ:
آنحضرت ﷺ کی بشارت بالکل صحیح ثابت ہوئی، مدینہ ایک مدت تک ایران، عرب، مصر اور شام توران کا پایہ تخت رہا اور خلفائے راشدین نے مدینہ منور میں رہ کر دور دور اطراف عالم میں حکومت کی، پھر بنو امیہ نے اپنا پایہ تحت شام کو قرا ردیا اورعباسیہ کے وقت میں بغداد اسلام کی راجدھانی قرارپایا، آخری خلیفہ معتصم باللہ ہوا اور اس کے زوال سے اسلامی خلافت مٹ گئی، مسلمان گروہ گروہ تقسیم ہو کر ہر جگہ مغلوب ہو گئے، اب تک یہی حال ہے کہ عربوں کی ایک بڑی تعداد ہے، ان کی حکومتیں ہیں، باہمی اتحاد نہ ہونے کا نتیجہ ہے کہ قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر یہود قابض ہیں۔
إنا للہ و إنا إلیه راجعون۔
اللهم انصر الإسلام و المسلمین و اخذل الکفرة و الفجرة و الیهود والملحدین (آمین)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1875   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1875  
حدیث حاشیہ:

ایک روایت میں اس حدیث کا سبب بیان ہوا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے راوئ حدیث حضرت سفیان بن ابو زہیر ؓ کو کسی مہم کے لیے روانہ کیا۔
جب وہ وادئ عقیق پہنچے تو ان کا گھوڑا بیمار ہو گیا۔
انہوں نے واپس آ کر رسول اللہ ﷺ سے اپنے گھوڑے کے متعلق عرض کی تو آپ اس کے لیے گھوڑے کا بندوبست کرنے کی غرض سے نکلے۔
حضرت ابوجہم بن حذیفہ ؓ کے پاس ایک گھوڑا تھا۔
آپ نے اس سے اس کی قیمت پوچھی تو اس نے کہا:
مجھے قیمت کی چنداں ضرورت نہیں، آپ اسے لے لیں اور جسے چاہیں دے دیں۔
جب آپ وہاں سے واپس ہوئے اور بئراہاب پر پہنچے تو حضرت سفیان بن ابو زہیر ؓ سے فرمایا:
مدینہ طیبہ کی آبادی اس مقام تک آ جائے گی۔
پھر آپ نے فرمایا:
ملک شام فتح ہو گا، مدینہ طیبہ کے لوگ وہاں جائیں گے تو اس کی خوشحالی اور زرخیزی انہیں خیرہ کر دے گی۔
کاش کے مدینہ طیبہ کی قدروقیمت انہیں معلوم ہو۔
بہرحال ان کا مدینہ طیبہ میں رہنا بہتر ہو گا۔
(مسندأحمد: 220/5) (2)
رسول اللہ ﷺ کی پیش گوئی حرف بہ حرف پوری ہوئی، چنانچہ حدیث میں ذکر کردہ ترتیب کے مطابق یہ علاقے فتح ہوئے۔
رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک اور سیدنا ابوبکر ؓ کے دور خلافت میں یمن کے علاقے فتح ہوئے، اس کے بعد شام پھر عراق فتح ہوا لیکن رسول اللہ ﷺ نے مدینہ سے کوچ کر کے وہاں جانے کو پسند نہیں فرمایا کیونکہ مدینہ طیبہ کا حرم، وحی اور برکات اترنے کی جگہ ہے۔
وہاں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں۔
بہرحال مدینہ طیبہ سے نکل کر کسی دوسرے شہر میں آباد ہونے والا وہ شخص قابل مذمت ہے جو نفرت و کراہت کرتے ہوئے یہاں سے جائے، البتہ جہاد، حصول علم، تبلیغ دین یا کسی اور ضرورت کے پیش نظر یہاں سے جانے والا اس وعید سے خارج ہے۔
(فتح الباري: 120/4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1875   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:889  
889- سیدنا سفیان بن ابوزہیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: یمن فتح کیا جائے گا، تو کچھ لوگ اونٹوں کو ہانک کر لائیں گے اس پر اپنے گھروالوں کو اپنے ماتحتوں کو سوار کریں گے (اور مدینہ چھوڑ کر چلے جائیں گے) حالانکہ اگر انہیں علم ہوتا تو مدینہ ان کے لیے زیادہ بہتر تھا۔ پھر عراق فتح کیا جائے گا، تو کچھ لوگ اپنے اونٹوں کو ہانک کر لائیں گے وہ ان پر اپنے گھر والوں اور اپنے ماتحتوں کو سوار کرکے لے جائیں گے حالانکہ اگر وہ علم رکھتے تو مدینہ ان کے لیے زیادہ بہتر تھا۔ پھر شام فتح ہوگا، تو کچھ لوگ اپنے اونٹوں کو ہانک کر لائیں گے وہ ان۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:889]
فائدہ:
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چند پیشین گوئیوں کا ذکر ہے۔
اول یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شام اور عراق و یمن کی فتح کی خبر دی اور ویسا ہی ہوا کہ خلفائے راشدین ﷡کے ہاتھ پر یہ ممالک فتح ہوئے اور مصداق خلافت راشدہ یہی لوگ ٹھہرے اور مواعید الٰہی ان کے ہاتھ پر پورے ہوئے۔
دوسرے یہ کہ لوگ ان ملکوں میں جا بسیں گے اور اپنے اہل و عیال کو لے جائیں گے اور ایسا ہی ہوا۔
تیسرے یہ کہ مفتوح ہونا ان بلاد کا اس ترتیب سے ہوگا کہ پہلے یمن پھر شام پھر عراق اور اسی ترتیب سے یہ شہر فتح ہوئے اور سب سے بڑی فضیلت سکونت مدینہ طیبہ کی ثابت ہوئی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 888   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3364  
حضرت سفیان بن ابی زہیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شام فتح ہو گا، تو مدینہ سے کچھ لوگ اپنے اہل و عیال کو لے کر اپنی سواریوں کو ہانکتے ہوئے نکلیں گے، حالانکہ مدینہ میں ان کے لیے رہنا بہتر ہو گا، اے کاش! وہ اس کو جانتے، پھر یمن فتح ہو گا، تو کچھ لوگ مدینہ سے اپنے متعلقین کو لے کر اپنی سواریوں کو ہانکتے ہوئے نکلیں گے، درآں حالیکہ مدینہ ان کے حق میں بہتر ہو گا، کاش وہ اس حقیقت کو جانتے، پھر عراق... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں) [صحيح مسلم، حديث نمبر:3364]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
يُبِسُّوْنَ (ض۔
ن،
افعال)

:
بقول ابو عبید،
اپنی سواریوں کو ہانکیں گے،
اور بقول داؤدی،
اپنی سواریوں کو ڈانٹ ڈپٹ کریں گے،
اور بقول بعض لوگوں کو سرسبزوشاداب علاقوں کی دعوت دیں گے۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چند پیش گوئیاں فرمائی ہیں جن کا ظہورہوچکا ہے:
الف-آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خبر دی کہ شام،
یمن اور عراق فتح ہوں گے اوریہ تینوں علاقے خلفائے راشدین رضوان اللہ عنھم اجمعین،
ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں فتح ہوئے۔
جس سے ان کی خلافت کی حقانیت ثابت ہوتی ہے کیونکہ:
﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ ......﴾ کا وعدہ انہیں کے ہاتھوں پورا ہوا۔
ب۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا،
ان علاقوں کی فتوحات کے وقت کچھ لوگ مدینہ کو چھوڑ کر ان علاقوں میں جا بسیں گے۔
حالانکہ مدینہ میں اقامت ان کے لیے بہتر ہو گی،
تو واقعی کچھ لوگ اہل وعیال اوراپنے متعلقین کو لے کر ان ملکوں میں جا بسے۔
ج۔
ان علاقوں کی فتوحات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کردہ فرمودہ ترتیب کے مطابق واقع ہوئیں پہلے یمن فتح ہوا پھر شام اور عراق جیسا کہ اگلی روایت میں آرہا ہے لیکن اس کا مصداق وہ لوگ ہیں جو دوسرے علاقوں کو ترجیح دیتے ہوئے اور مدینہ سے بے نیازی اختیار کرتے ہوئے بغیر کسی دینی ضرورت کے دوسرے علاقوں میں جا بسے جو مدینہ کی محبت کو دل میں بٹھائے ہوئے کسی دینی ضرورت کے تحت دوسری جگہ جا بسے وہ اس کا مصداق نہیں ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3364   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.